ابھی تو کچھ
چھوٹے چھوٹے خواب
پورے کرنے ہیں۔
ایک چھوٹا سا باغچہ
جس میں سب پھلوں کے،
کچھ درخت ہوں۔
کچھ پھولدار پودے
جن پر رنگے برنگے پھول ہوں،
ان پھولوں پر تتلیاں اڑتی دیکھوں
اس باغ کے درمیان ایک
کچا پکا کاٹیج
جس کے آگے
ایک چھوٹا سا گھاس کا قطعہ ہو
اس کے ساتھ ایک چھوٹا سا تالاب،
جس میں چند بطخیں ہوں
اور اس سر سبز قطعے کے پاس،
جو درخت ہوں،
ان پر کچھ بیلیں چڑھی ہوں
اور ان درختوں کے موٹے تنوں پر
کچھ برڈ ہاؤس
جن میں ننھی سی چڑیاں چہچہاتی ہوں۔
اور اس کاٹیج کے اندر ایک بک شیلف
اور اس کے دروازے کے باہر ایک آرام کرسی ہو
جس پر بیٹھ کر میں،
کافی کا مگ ہاتھ میں پکڑے،
گود میں کتاب رکھے،
اس کتاب کے صفحے
پلٹتا جاؤں ،
وہ کتاب پڑھتا جاؤں ،
میں ابھی مرنا نہیں چاہتا،
کاش میں اس وقت تک
زندہ رہ پاؤں!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں