صحراؤں کو باغ بنایا جاسکتا ہے۔۔سلمیٰ سیّد

‏صحراؤں کو باغ بنایا جاسکتا ہے
ان باغوں میں خواب اگایا جاسکتا ہے

گلی میں چوڑی والے کی آواز لگا کر
اُس کھڑکی پہ چاند بلایا جاسکتا ہے

دل کی آگ سے آگ لگائی جاسکتی ہے
اور پانی میں اشک چھپایا جاسکتا ہے

جادوگرنی کو زہریلا سیب کھلا کر
شہزادی کا دل بہلایا جا سکتا ہے

Advertisements
julia rana solicitors london

‏خاموشی کے پل بنوائے جاسکتے ہیں
اور باتوں کا شہر بسایا جاسکتا ہے!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply