فلم ریویو: جوکر ۔۔۔ احمد ثانی

میری بچپن سے خواہش تھی کہ میں بڑا ہو کر جوکر بنوں مگر میری ماں چاہتی تھی میں پڑھوں۔ جب میں بچپن میں لوگوں کو بتاتا تھاکہ میں بڑا ہو کر جوکر بنوں گا تو لوگ میری باتوں پر بہت ہنستے تھے۔

اب میں بڑا ہو گیا ہوں۔

جوکر بھی بن گیا ہوں۔

مگر لوگ اب میری باتوں پر ہنستے نہیں

بچپن میں ہم صرف ہیروز کے حامی تھے ہیروز کو پسند کرتے۔ جیومٹری باکس چاہیے تو سپر مین والا، لنچ باکس چاہیے تو پاپائے داسیئلر، مکی ماوس وغیرہ وغیرہ۔

ہیروز ہمارے دلوں پر راج کرتے تھے، مگر اب ذہنی بلوغت کے اس دور میں ہمارے پیروز ولن بن گئے ہیں جو کہجوکراورتھیئنوسکے فلسفے کی صورت میں ہمارا دل لبھاتے ہیں۔

مارکیٹ کیسی بھی ہو اگر آپ نے کنزیومر کو معیار اچھا دیا تو اپنے کمپیٹیشن کو سخت مقابلہ دے پائیں گئے، ڈی سی اور مارول کاہیلدی کامپیئٹیشن جہاں ان کی کمپنیز کے بزنس کو وارے نیارے کروا رہا ہے وہاں کنزیومر کو اس معیار کی تفریح فراہم کر رہا ہے جوکہ انفوٹینمنٹ کی معراج کو چھوتی ہوئی محسوس ہوتیں ہیں۔ اسی سلسلے، اسی کمپٹیشن کی ایک کڑی باکس آفس پر کھڑکی توڑ بزنس کرتیفلمجوکرھے۔

ہم بچپن میں اشتیاق احمد مرحوم کی انسپکٹر جمشید سیریز پڑھا کرتے تھے جس کا آغاز ہی چند نکاتی ہدایت نامے سے ہوتا تھا اسی طرحجوکرفلم دیکھنے والوں کے لیئے میری طرف سے دیا گیا ہدایت نامہ کچھ یوں ہو سکتا ہے۔

جوکر دیکھنے سے پہلے کیا آپ نے۔۔۔

دا ڈارک نائٹ (2009) اور

دا ڈارک نائٹ رائزز (2012)

دیکھ چکے ہیں تو آپ اس فلم کے بیک گراونڈ سے تقریبا لطف اندوز ہو سکتے ہیں لیکن اگر ان دونوں فلموں کے ساتھ آپ اسیسلسلے کی ایک اور اینیمٹڈ فلم  بیٹ مین / دا کلنگ جوک (2016)

بھی دیکھ لیں تو جوکر کے کردار، کیریکٹر کے پس منظر، جوکر فلم کےمبینہولن تھامس وائن ( بروس وائن جو کہ در حقیقت بیٹمین ہے، کے فادر) اور جوکر کی نفرت کے مابین چلنے والی رسہ کشی کو بخوبی سمجھ سکتے ہوئے کہانی کے پلاٹ سے صحیح سے لطفاندوز ہو سکتے ہیں۔ فلم دیکھنے کے بعد بھیکھاپڑقسم کے ناقدین اب تک شش و پنج میں ہیں کہ کہیں اگلے کسی اپ کمنگ پارٹمیں کیا جوکر کو بیٹ مین کا سوتیلا بھائی ثابت کر دیا جائے گا، کیونکہ ابھی اس حصے اس کہانی میں بھی جوکر اور بیٹ مین کے تعلق کیکڑیاں مبہم انداز میں کھولی گئیں ہیں جس سے لگتا ہے کہ آئندہ کے پلاٹ میں شاید اس سلسلے کی مزید کریدا جائے۔

یہ تو تھا آپ کے لیئے فلم کا ابتدائی تعارف، کچھ دیر کے لیئے اب کیریکٹرز کی دنیا سے نکل کر آتے ہیں ایکٹرز کی چکا جوند کر دینے والیپرفارمنس کی طرف ۔

ہیتھ لیئجر بمقابلہ وائکئین / جئکوئین رافیل فیئنکس۔

کیا لوہے کو لوہا کاٹ سکتا ھے یقینا جواب ہو گا نہی لیکن ہاں اگر لوہے کی شکل بدل کر کوئی تیز دھار آلہ بنا دیا جائے تو یقینا لوہے کولوہا کاٹ سکتا ہے۔ بالکل یہی کیا گیا ہے ہیتھ لیئجر کے آئیکونک جوکر کے کیرئکٹر کی سطح تک جا کر پر فارم کرنے کے لیئے۔

کیا کہا؟ آپ نہی سمجھے۔ چلیں مزید ڈسکس کرتے ہیں۔

کیا آپ نے اس سے پہلے جوکر کے کسی ایکٹر کو شرٹ لیئس دیکھا ہے؟ کسی بھی فلم کے کسی بھی پارٹ میں، یقینا آپ نفی میں سرہلائیں گے اور آئیکونک ہیتھ لیجئر کے جوکر کیریکٹر کے لیئے تو جواب ہو گا کہ بالکل نہی، تو ہمارے اس جوکر(وائکیئن فیئنکس کو کیامصیبت آن پڑی کہ خود کو مختلف سیئنز اور پرومو تک میں بار بار شرٹ لیس دکھایا گیا؟

ذرا سوچیں کہ ایسا کیوں؟

ایسا اس لیئے کہ ہیتھ لیئجرسالاجوکر بن کر بھی جوکر نہی لگا۔ اس کی مردانہ وجاہت اس کا اور اس کی بہترین آواز نے اسے ولنکے روپ میں بھی ہیرو دکھایا۔ ایک مکمل پرسنالٹی کے ساتھ مضبوط کردار اور ڈائیلاگز نے اسے امر کر دیا اب یہ تو آپ بخوبی جانتےکہ لوہے کو لوہا نہی کاٹ سکتا تو ہمارے نئے جوکر ایکٹر کو ایک مخنی سی تیز دھار بے ضرر دکھنے والے مگر ضرورت پڑنے پر جان لیواآری بن جانے والی اپیئرنس دے کر ہیتھ لیئجر کے سیٹ کیئے ہوئے معیار کو کاٹنے کی کوشش کی گئی اور فیئنکس اور ڈائریکٹر اس میںکس قدر کامیاب رہے یہ آپ سب کی رائے بتا رہی ہے۔ ہیتھ لیجئر کے جوکر کے روپ میں جاہ و جلال (اورا) کی کاٹ ایک فقیرمنش مخنی جوکر کو پیش کر کے جس خوبصورتی سے کی گئی ہے اس کی مثال سینما سکرین پر اب تک کبھی پیش نہی کی گئی اور دلچسپترین بات یہ ہے کہ دونوں کیریکٹرز ایک دوسرے کو بڑی خاموشی سے کامپلیئمنٹ پیش کرتے ہوئے کہانی کے تسلسل کی ڈور کو اورمضبوطی سے باندھ ہوئے ہیں۔

Movie : Joker

Imdb Rating : 9.1

Rotten Tomatoes Audience Score : 90%

Metacritic Audience Rating : 9.3

فلم دیکھتے ہوئے ہیتھ لیئجر کے سگنیچر ڈائیلاگز آپ کو بارہا ہیتھ لیئجر کی یاد دلائیں گے مگر فیئنکس کی بھرپور پرفارمنس آپ کو فورا پردہسیمیئں پر توجہ مرکوز کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ فلم کی سب سے خاص بات اس فلم میں ڈائیلاگز کا آٹے میں نمک کے برابر ہونا ہے(اس کا مطلب یہ نہی کہ ڈاائیلاگ کم ہیں) اس سے مراد یہ کہ ڈائیلاگز کی مقدار کو صرف اتنا رکھا گیا جہاں ڈائیلاگز کے بناء کام چلاناناممکن تھا صرف وہیں ڈائیلاگز رکھے گئے ہیں۔ میں نے اکثر سیئنز میں مشاہدہ کیا کہ کوئی ایک ڈائیلاگ بھی نہی مگر سینما ہال میں پنڈراپ خاموشی تھی۔

اگر تو آپ نے میرا اوپر دیا گیا چند نکاتی ہدایت نامہ بغور پڑھا ہے تو آپ اس فلم سے دو سو پرسنٹ لطف اندوز ہو سکتے ہیںبصورت دیگر بھی یہ فلم آپ کے لیئے ایک مکمل پیسہ وصول فلم ہو گی۔

فلم جوکر کا حالیہ پارٹ تو جو لوگ دیکھ چکے وہ یقینا یہ جان چکے پیں کہ یہ ایک سیکوئیل پر مشتمل پریکوئیل ہے۔

کیا کہا؟ کیسے؟۔

آئیں ڈسکس کرتے ہیں کیسے۔

مگر اب جوکر کو نہیں۔ جوکر سے ریلٹڈ، جوکر کی زندگی سے جڑے ایک اور کریکٹر کو ڈسکس کرتے ہیں۔ اور وہ کریکٹر ہے فلم۔

سو سائیڈ اٹیک کی ادائے دلبرانہ بکھیرتی ہارلے کوئین۔ جو کہ گوتھم سٹی کے سینٹرل جیل ڈہارٹمنٹ کی سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر ہوتیں ہیں۔

کیا کہا؟ ھارلے کوئین کا جوکر سے کیا تعلق؟

بھئی اگر آپ کو ان دونوں کے تعلق کا نہیں پتا تو آپ سنیاس لے لیں کیونکہ اس کا مطلب فلمیں دیکھنا آپ کا جسٹ ٹائم پاس مشغلہ ھے فلم بینی آپ کی دلفریب ہابی نہیں۔

جوکر فلم کا یہ پریئکوئیل تھا (یعنی ماضی سے جڑا قصہ) اب مزید ایک اور پریکوئیل متوقع ھے جو کہ درحقیقت اس جوکر فلم کا سیکوئیل ہو گا۔ جس میں آپ جوکر کو ایک سنڈیکیٹ بناتا دیکھ سکیں گئے اور گوتھم سٹی کو جرائم پیشہ لوگوں کی آماجگاہ بنتا جسمیں یہ دکھایا جائے گا کہ ظلم اور ناانصافی کا دور جب حد سے بڑھ جاتا ھے تو کیسے ایک “ہیرو” بیٹ مین کا ظہور ہوتا ہے۔ جوکر کی انڈر گراونڈ زندگی اور ھارلے کوئین(مارگوٹ روبی) نے ہی اگر یہ کیریکٹرز ادا کیئے تو میں آج ہی یہ دعوی کر سکتا ہوں کہ وہ فلم سینما کی تاریخ کی باکس آفس بیسٹ ٹائم کلیکشن ثابت ہو گی۔

فلم سو سائیڈ سکواڈ میں دکھایا گیا تھا کہ ھارلے کوئین، جوکر کی گرفتاری کے دنوں میں سرکاری طور پر اس کی ذہنی صحت کو بہتری کی طرف لانے پر معمور کی گئی تھی ایز آ سائیکاٹرسٹ / سائیکالاجسٹ ڈاکٹر۔ مگر (سٹاک ھوم سینڈروم) کا شکار ہو کر جوکر کی محبت میں گرفتار ہو کر جوکر کی محبوبہ بن کر انڈر ورلڈ کی ملکہ بن جاتی ہے۔ جی ہاں ایک سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر انڈر ورلڈ ملکہ اور ایک سائیکو جوکر کی کہانی مدتوں یاد رکھی جانے والی ہے۔

فلم بین اس پارٹ میں جوکر کے مستانہ رقص کو لیکر بھی بہت ایکسائیٹڈ نظر آئے مگر واہ وہ کیا منظر ہو گا جب ھارلے کوئین کو فلم بین جوکر کے ساتھ رقص کرتا دیکھ کر سٹینڈنگ اویئشن پیش کریں گے۔

اب واپس آتے ہیں جوکر کی طرف۔

ایک بہت سیانے کا قول ہے کہ کسی سائیکو کو اگر سمجھنا ہے تو اسے بولنے دو اسے سنو (جی آپ ٹھیک سمجھے وہ سیانا میں ہی ہوں)۔ بہت سے دوست جوکر کے کیریکٹر کو سمجھنا چاہتے ہیں، تو میں اپنے پچھلے ریویو میں، آپ کو تین فلمز سجیسٹ کر چکا ہوں جو کہ جوکر کہ کردار کو سمجھنے کے لیئے معاون ثابت ہو سکتیں ہیں۔ یہاں میں ایک اور فلم سوسائیڈ اٹیک (ول سمتھ) بھی سجییسٹ کروں گا کیونکہ اس فلم میں بھی جوکر کی زندگی سے جڑا ایک بہت اہم کیریکٹر موجود ھے جس کی یادداشتوں کے ذریعے جوکر کی زندگی سے متعلق آپ کو مزید آگاہی ملے گے۔ یہاں میں دوبارہ گروپ کے تمام سنجیدہ فلم بینوں کو دا کلنگ جوک (اینیمٹڈ۔ ریلیز 2016) دیکھنے کے لیئے پھر سے ایڈوائز کروں گا کیونکہ اس فلم میں یہی کہانی زرا ڈیٹیل سے بیان کی گئی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اب اگر میں بیک گراونڈ سے باہر آ کر خالصتاً فلم کی سٹوری کو ڈسکس کروں تو ڈی سی کامکس کی یہ ایک بہترین کاوش ہے، کیونکہ اس کی پریزینٹیشن انتہائی شاندار ہے۔ مگر ولنیئش رول یا کریکٹر جتنا بھی پراثر ہو خرابی یہ ہے کہ ہیرو کے مقابلے میں اسے شکست ہونی ہی ہونی ہے۔ ماروول اور ڈی سی کا اپنے ولنیش رولز کے ذریعے یہ پرچار کہ “گندگی کو گندے پانی سے دھو دو” بہت ہی خوبصورت ریپنگ میں لپیٹ کر پیش کیا جا رہا ہے مگر چونکہ کہانی کی کامیابی کا بیسک فارمولا ہمیشہ ہیرو کی جیت میں ہی چھپا ھے لہذا ان ولنیئش کریکٹرز کا فلسفہ پانی کے بلبلے کی طرح وقتی ہائپ کریئیٹ کر پارہا ہے۔ تاہم اگر یہی برین ہیمرنگ جاری رہی تو کوئی بعید نہی آنے والے چند سو سال بعد کوئی “دجال” نما ولن لوگوں کو ہیرو “مافق” لگنے لگے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply