تتھاگت نظم ۔۔۔(25) ۔۔۔ تین کتابیں (پہلا حصہ)

تتھاگت نظم (25)
تین کتابیں (پہلا حصہ)
’’دیس، جاتی، ایک پِیڑھی ۰کی کتابیں ۰پِیڑھی۔ نسل
تین ہی ہوتی ہیں، جن سے
نسل اپنی قومیت کی منفرد پہچان کر سکتی ہے، بھکشو!‘‘

’’ہاں، مگر …..‘‘ آنند بولا
وید تو کل چار ہی ہیں …
یہ کتابیں، تین، کیا اُن سے الگ ہیں؟‘‘

’’ہاں، الگ ہیں!
گیان کی آنکھوں کو کھولو اور سنو ….‘‘ بولے تتھا گت

کتابِ اوّل

’’.. کون تھے وہ . دیس کے اور قوم کے پُرکھے
کہ جن سے آج کی قومیت قائم ہے؟
وہ کیسے رہا کرتے تھے؟
کیا پیشے تھے ان کے؟
کھیتی باڑی، باغبانی، گلّہ بانی؟
اور بھی کچھ؟
دوسرے ملکوں سے کاروبار، سودے یا تجارت؟
دستکاری؟ صنعت و حرفت؟
سست تھے یا محنتی تھے؟
دوسرے دیسوں سے کیا سمبندھ تھے پرکھوں کے؟
کیا سب کا تحفظ چاہتے تھے … یا فقط
لڑنا ہی پریوجن ۰ تھا ان کا؟ پریوجن : حکمت عملی
ملک کا رقبہ بڑھانے کے لیے
جنگ و جدل میں کیا یقیں رکھتے تھے وہ؟
یہ کتابِ اوّلیں ہے!
اپنے پرکھوں کی حقیقی داستاں
تاریخ جو خالص ہو
جس میں جھوٹ یا بطلان کا عنصر نہ ہو ….‘‘

’’پیر و مرشد…؟‘‘
بیچ میں ہی ٹوک کر آنند بولا
’’کیوں کسی جاتی کی اپنی منفرد پہچان پرکھوں سے ہو؟
خود سے کیوں نہیں ہو؟‘‘

’’وقت بہتی ریت ہے
رکتا نہیں ہے
فرد ہو یا ملک ہو یا قومیت ہو
لمحہ لمحہ’ کل‘ بدل کر ’آج‘ بن جاتا ہے، بھکشو
دائمی سچ ہے ….
….کہ جو تم آج ہو، وہ کل بھی تھے
جو آج، یعنی لمح�ۂ موجود ہے
وہ کل بھی تھا
آنند بھکشو، وقت سے کس کو مفر ہے؟
’’ہاں، تتھا گت!‘‘

’’بیج جو بویا گیا، وہ پھوٹتا ہے
پھوٹتا جو ہے، اُسے پروان بھی چڑھنا ہے…دیکھو
آک بوؤ گے تو کیا پھوٹے گا آخر
آک ہی نا؟
آک کے پودے کی اپنی منفرد
پہچان اپنے باپ دادا آک سے
اور اُن کے باپوں ، دادوں آک کے پودوں سے
اک لمبے ،، مسلسل ….
بیج پودا، بیج پودا، بیج پودا
میں پروئی ایک مالا کی طرح ہے …
اپنے پُرکھوں کی ہزاروں پیڑھیوں سے
ایک ہی زنجیر میں گانٹھی ہوئی ہے
حلقہ در حلقہ
تسلسل کے عمل میں منجمد ہے!
اس لیے میں نے کہا تھا، نسل کی پہچان
پُرکھوں سے ہی ممکن ہے
خود اپنے آپ سے ممکن نہیں ہے
اور یہ پہچان جاتی کی کتابِ اوّلیں ہے!

Advertisements
julia rana solicitors

’’دوسری کیا ہے، تتھاگت؟‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(دوسری اور تیسری پستک کے بارے میں اگلی قسطوں کا انتظار کریں)

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply