قبولیت سے مقبولیت تک/ملک سلمان

شہباز شریف کے بارے عرف عام ہے کہ وہ اس لیے وزیراعظم بنے کہ ہر جگہ انکی قبولیت ہے جبکہ میرا ماننا ہے کہ مقبولیت کی انتہا ہی قبولیت کا نقطہ آغاز ہوتا ہے ۔شہباز شریف پہلی دفعہ وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ پنجاب میں خدمت اور تعمیر و ترقی کے وہ باب رقم کر جائیں گے جن کا تقابل دوردور تک نہیں مل سکے گا۔ شہباز شریف واحد حکمران ہیں جو نہ صرف میگا پراجیکٹس کا آغاز کرتے ہیں بلکہ قبل ازوقت تکمیل بھی کرلیتے ہیں۔ ناممکن کو ممکن کردکھانا شہباز شریف کا ہی خاصہ ہے۔پنجاب کی تاریخ میں کتنے وزراء اعلیٰ آئے اور تاریخ کی گمنامی میں چلے گئے لیکن شہباز شریف نے وہ کردکھایا کہ اب ہر کسی کی خواہش اور ٹارگٹ شہباز بننا ہے۔اپنی پہلی وزارت اعلیٰ میں 1997ء سے 1999ء تک کے مختصر عرصے میں شہباز شریف نے پنجاب میں تعمیروترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے وہ کارہائے نمایاں سرانجام دیے کہ ہر کسی کی توجہ کا مرکز بن گئے۔1999ء سے 2008ء تک مارشل لاء اور ق لیگ کے بدترین دور حکومت کے بعد جمہوری سفر کا آغاز ہوا تو مسلم لیگ ن صرف پنجاب کی حد تک کامیابی حاصل کرسکی۔وفاقی حکومت کی حمایت کے بغیر پنجاب کی حکومت سنبھالنے کا مشکل مرحلہ درپیش ہوا تو کوئی بھی ان حالات میں وزارت اعلیٰ کا امیدوار نہیں بن رہا تھا ۔ان حالات و مشکلات میں شہباز شریف کو یہ ذمہ داری دی گئی تو انہوں نے وفاقی حکومت کی مدد تو درکنار اکثر معاملات میں مداخلت و مخالفت کے باوجود تعمیر و ترقی کی ایسی تاریخ رقم کی کہ جس کی نظیر آج تک کوئی نہیں دہرا سکا۔ اس لیے اس میں کوئی دورائے یا شک کی گنجائش نہیں کہ 2013ء میں مسلم لیگ ن کی وفاق پنجاب ،بلوچستان ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان حکومت کا تمام تر کریڈٹ شہباز شریف کی 2008ء سے 2013ء کی وزارت اعلیٰ کو جاتا ہے۔2013ء سے 2018ء اپنی تیسری وزارت اعلیٰ میں شہباز شریف وہ انمٹ نقوش چھوڑ گئے کہ نہ صرف تعمیرو ترقی اور عوامی فلاح وبہبود انکا خاصہ بن گیا بلکہ پڑھا لکھا اور محفوظ پنجاب کا خواب شرمندہ تعبیر کردکھایا ۔پنجاب سے بوٹی مافیہ کا خاتمہ کیا۔ ہزاروں نئے اساتذہ کو بھرتی کرکے اساتذہ کی کمی کوپورا کیا۔پنجاب کے تمام سکولز اور کالجز کو جدید ترین آئی ٹی لیب سے آراستہ کیا ۔دور دراز شہروں میں انٹرنیشنل معیار کے دانش سکول بنائے۔پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن اور پنجاب ایجوکیشن انڈومنت فنڈ کے ذریعے مفت تعلیم کا بدوبست کیا،غریب لیبر کلاس اور بھٹہ مزدور کے بچوں کو سکول میں داخل کروائے بن چین سے نہ بیٹھے۔دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے سی ٹی ڈی کو جدید فورس بنایا ،پنجاب سیف سٹیز اٹھارٹی اور پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی جیسے ادارے قائم کیے۔پنجاب فرانزک ایجنسی کی مدد سے کبھی نہ حل ہونے والے لاکھوں کیسز کوناقبل تردید شواہد کے ساتھ حل کیا گیا جبکہ انتہائی قابل فخر بات ہے کہ ناصرف پاکستان بھر سے بلکہ بیرون ممالک سے بھی لاء انفوسمنٹ ایجنسیز کے وفود ٹریننگ کیلئے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی آتے ہیں۔تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال اور ڈی ایچ کیوز کی تعمیر و اپگریڈیشن،پنجاب فوڈ اتھارٹی ،میٹرو بس ،اونج لائین ٹرین،پی آئی ٹی بی ،پی کے ایل آئی ،صاف پانی،سپیڈو بس اور بجلی کی پیداوار سمیت درجنوں ایسے منصوبے ہیں جو محض خواب سمجھا جاتا تھا لیکن شہباز شریف نے اس کی تعبیر کو ممکن بنایا۔پی ٹی آئی کی ساڑھے تین سال کی لوٹ مار ،لاقانونیت ، انٹرنیشنل محاذ پر تنہائی کا شکار اور ڈیفالٹ کے دہانے کھڑے پاکستان کو بچانے کیلئے کوئی بھی سیاسی پارٹی اور شخصیت اپنی سیاست قربان کرنے کو تیار نہیں تھی۔ایسے وقت میں ایک دفعہ پھر اس بھاری ذمہ داری کیلئے شہباز شریف کا انتخاب کیا گیا تو انہوں نے نہ صرف ڈیفالٹ کرتے پاکستان کو بچایا بلکہ دنیا بھر سے سفارتی تعلقات کو بحال کیا ۔مشکل فیصلے لیکر اپنی سیاست تو قربان کردی لیکن ریاست بچا لی۔ نگرانوں کی ناتجربہ کاری سے پاکستان پھر سے تباہی کے دہانے پر کھڑا تھا ۔طویل انتظار کے بعد الیکشن ہوئے تو بدترین حالات میں وہی صورت حال کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اور شخصیت وفاق میں آنے کو تیار نہیں تھی جبکہ صوبائی حکومت کیلئے سارے ہی جوش و خروش دکھا رہے تھے۔جب سب نے ہاتھ کھڑے کردیے تو حب الوطنی کے جذبے سے سرشار شہباز شریف نے پاکستان کو ان مشکلات اور گرداب سے نکالنے کا بیڑا اٹھایا۔پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے اور اقوام عالم میں باعزت مقام دلوانے کے مشن امپاسیبل کو پاسیبل کرتے ہوئے شہباز شریف دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔شہباز شریف کی ناممکن کو ممکن کردینے کی روایت کے باعث دنیا بھر کے تمام ممالک کے سربراہان شہباز حکومت کے ساتھ اربوں ڈالر کے تجارتی منصوبوں کیلئے آرہے ہیں۔حالیہ دورہ سعودی عرب اس سلسلہ کا نقطہ آغاز ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور انکی ٹاپ لیڈر شپ جس طرح سے شہباز شریف کو عزت اکرام دیتے نظر آئے یہ قابل اطمینان و فخر کا مقام ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے روزگار کے باعزت مواقع اور آسانیاں فراہم کرنے کے مطالبات منوا کرشہباز شریف اووسیز پاکستانیوں کے ہیرو بن گئے ہیں۔ شہباز شریف کی قبولیت کہیں یا مقبولیت پاکستان کے فیصلہ سازوں اورچائنہ، سعودی عرب سمیت دنیا بھرکے تقریباً تمام ممالک شہباز حکومت کے تسلسل کو ہی استحکام پاکستان کی ضمانت قرار دے رہے ہیں، اس لیے حکومت کے خاتمے اور 9مئی والوں کی واپسی کی پشین گوئیاں کرنے والوں کیلئے سوائے رسوائی کے کوئی دوسرا رستہ نہیں ہے کیونکہ یہ اٹل فیصلہ ہے کہ نہ ڈیل نہ ڈھیل ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

بشکریہ 92 نیوز

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply