انوکھا قصبہ جہاں ہر شخص ’ہوائی جہاز‘ کا مالک ہے

جہاز کا سفر کرنا ہر ایک کی خواہش ہو سکتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس دنیا میں ایک قصبہ بھی ہے جہاں کا ہر رہائشی ذاتی ہوائی جہاز کا مالک ہے۔

ترقی کے سفر میں ذرائع آمدورفت نے بھی ترقی کی۔ موجودہ دور میں سب سے تیز رفتار اور آرام دہ سفر ہوائی جہاز کا ہوتا ہے جس کے ذریعے لوگ ہزاروں میل کا سفر گھنٹوں میں طے کر کے اپنی منزل پر پہنچ جاتے ہیں۔ یہ سفر دیگر تمام سفری ذرائع کے مقابلے میں بہت مہنگا ہوتا ہے تو پھر جہاز کی قیمت بھی بہت ہی زیادہ ہوتی ہوگی۔

تاہم ہم آپ کو بتائیں گے کہ دنیا کے ایک ملک میں ایک ایسا قصبہ بھی ہے جہاں کا ہر رہائشی اپنے ذاتی جہاز کا مالک ہے اور یہ جہاز ان کے گھروں کے باہر ایسے ہی کھڑے رہتے ہیں جس طرح عام طور پر گھروں کے باہر گاڑیاں پارک کی جاتی ہیں۔

یہ مقام امریکا کی ریاست کیلیفورنیا میں کیمرون پارک نامی ایسا قصبہ ہے جہاں ہر گھر میں نہ صرف نہ صرف نجی ذاتی طیارہ ہے بلکہ اس کو پارک کرنے کے لیے مخصوص پارکنگ کی جگہ بھی مختص کی گئی ہے۔ یہاں ہوائی جہاز کے ٹیک آف اور لینڈنگ کے لیے مخصوص قسم کی سڑکیں بنائی گئی ہیں۔

کوئی اس جگہ آ جائے تو ہر گلی میں اور ہر گھر کے آگے جہاز کھڑا دیکھ کر حیران رہ جائے گا۔ یہاں کی ہر گلی ایئرپورٹ کا احساس دلاتی ہے اور آپ کو بتاتے چلیں کہ اس قصبے میں صرف ریٹائرڈ پائلٹ ہی مقیم ہیں۔

اس علاقے کا تاریخی پس منظر یہ ہے کہ اس علاقے میں دوسری جنگ عظیم کے دوران ضرورتاً ہوائی اڈے بنائے گئے تھے جو جنگ کے بعد غیر فعال ہوئے تو حکومت نے انہیں کارآمد بنانے کے لیے ان علاقوں میں ریٹائرڈ فوجیوں کو بسانے کا فیصلہ کیا۔

اس قصبے میں اس وقت لگ بھگ 124 گھر ہیں جہاں تقریباً تمام گھروں کے سامنے ہوائی جہاز کی مخصوص پارکنگ موجود ہے اور یہاں وقتاً فوقتاً ہوائی جہاز ٹیک آف اور لینڈ کرتے دکھائی دیتے ہیں اور مشہور ہے کہ یہاں کا ہر رہائشی اپنے دفتر جانے کے لیے بھی پرائیویٹ ہوائی جہاز کا استعمال کرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

تاریخی پس منظر سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران مختلف خطوں میں ہوائی اڈے بنائے گئے تھے جو جنگ کے بعد غیر فعال ہو گئے لہٰزا حکومت کی جانب سے ان علاقوں کو ریٹائرڈ فوجیوں کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply