جرمنی: سن 2038 کے بعد کوئلے سے بجلی نہیں بنائے گا

جرمن حکومت کے ایک کمیشن نے سن 2038 کے اختتام تک کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے پلانٹ مکمل طور پر ختم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ جوہری توانائی کے پلانٹ آئندہ تین برسوں میں ختم کر دیے جائیں گے۔

جرمنی ميں ايک حکومتی کميشن نے اس بات پر اتفاق کر ليا ہے کہ توانائی کے حصول کے ليے کوئلے کا استعمال سن 2038 تک مکمل طور پر ترک کر ديا جائے گا۔ جمعے کے روز اٹھائیس رکنی کمیشن کا اجلاس شروع ہوا جو اکیس گھنٹے جاری رہا۔ ہفتے کی صبح کمیشن نے بتایا کہ کوئلے سے توانائی کا حصول ختم کرنے کے بارے میں ’ڈیڈلائن‘ طے کر لی گئی ہے اور اٹھائیس میں سے صرف ایک رکن نے اس کی مخالفت کی۔

یہ امر بھی اہم ہے کہ اس سلسلے ميں حتمی فيصلہ برلن حکومت کرے گی کيوں کہ یہ کميشن صرف تجاويز دينے کا اختيار رکھتا ہے۔ دنيا کی چوتھی سب سے بڑی معيشت کے حامل ملک جرمنی ميں جوہری ذرائع سے بجلی کا حصول بھی سن 2022 تک ترک کر دیا جائے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

جرمنی میں اس وقت کوئلے کی مدد سے پیدا کی جانے والی بجلی مجموعی پیداوار کا چالیس فیصد بنتی ہے۔ سن 2015 میں طے پانے والے عالمی ماحولیاتی معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے برلن حکومت کو کوئلے اور جوہری توانائی پر بتدریج انحصار ختم کر کے متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنا ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply