“کیا آپ کو پتا ہے کہ انسانی جسم کن کن اجزاء سے مل کر بنا ہے ؟ یقینا ًاتنا تو ہر “شخص” کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کا جسم کن کن چیزوں سے مل کر بنا ہے ، کیوں کہ ہم شجر نسل کے بارے میں تو سب کچھ جانتے ہیں، مگر اپنے جسم کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں۔تو جان لیجیے کہ ہمارا یہ خوب صورت جسم بہت ہی حیران کن “چیزوں” سے بنا ہے ،جن کی ترتیب کچھ یوں ہے کہ 65 فیصد آکسیجن، 18 فیصد کاربن، دس فیصد ہائیڈروجن، تین فیصد نائیٹروجن، 1.333 فیصد کیلشیم، ایک فیصد پاسفورس، 0.25 فیصد پوٹاشیم، 0.25 فیصد سلفر، 0.155 فیصد سوڈیم، 0.1577 فیصد کلورین 0.006 فیصد ایرن، 0.002 فیصد سیلکان،0.00012 فیصد کاپر، 0.00000017 فیصد لیڈ، 0.000646 فیصد روبیڈیم، 0.00006 فیصد لیتھیم، 0.0003 فیصد مرکری اور کوبالٹ 0.0000015 فیصد نیکل،0.0000017 فیصد ارسینیک اور تقریبا ً 0.0000006 فیصد سونا۔اس کے علاوہ اور بھی بہت سے عناصر ہیں۔
مٹی کا تجزیہ کر کے آپ حیران ہوں گے، کہ “مٹی” میں بھی یہی سب کچھ موجود ہے،یعنی کاربن، آکسیجن، سوڈیم، مرکری، سونا، سیلیکان، لیڈ، لیتھیم، پوٹاشیم،سلفر، پاسفورس وغیرہ۔ ۔۔لیکن سب سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ مٹی میں بھی آکسیجن کی مقدار سب سے زیادہ ہے ، یعنی جس طرح انسانی جسم میں آکسیجن کی مقدار تقریباً 65 فیصد ہے۔ اسی طرح مٹی “soil” میں بھی آکسیجن کی مقدار سب سے زیادہ ہے کیوں کہ آکسیجن ایک اہم بائنڈر ہے۔ جو زمین کی مختلف تہوں میں موجود ہے۔ حتی کہ زمین کی کراسٹ میں بھی آکسیجن کی مقدار سب سے زیادہ ہے۔ یعنی یہ بات سو فیصد کنفرم ہے کہ انسان مٹی سے ہی بنایا گیا ہے۔
آپ 84 معدنیات، 23 عناصر، اور 8 گیلن پانی کا ایک مرکب ہیں جو تقریباً 38 ٹریلین خلیوں پر مشتمل ہے۔ یعنی یہ تمام مل کر ایک خوبصورت انسان تشکیل پاتا ہے۔مطلب یہ کہ آپکو زمین کے سپیئر پارٹس سے بنایا گیا ہے ۔ یہ تمام اسپیئر پارٹس اس سے پہلے کسی ستارہ کا حصّہ تھے۔ جو وہاں سے یہاں مختلف شکلوں میں آیا۔ ممکن ہے کہ آپ کے دائیں ہاتھ کے ایٹمز اور بائیں ہاتھ کے ایٹمز دو مختلف ستاروں کا حصّہ ہوں ۔
آپ تتلیاں، پودے، چٹانیں، نہریں،لکڑی، بھیڑیے کی کھال، اور شارک کے دانت ہیں، جو ان کے چھوٹے چھوٹے “حصوں” میں بٹے ہوئے ہیں ۔آپ سیارہ زمین کی سب سے پیچیدہ جاندار ہیں، آپ زمین پر نہیں بلکہ تم خود ہی زمین ہو” ۔ یہ الفاظ اوبرے مارکس کے ہیں، لیکن اگر آپ ایک Biologist سے پوچھیں کہ ہمارا جسم کس چیز سے بنا ہے ، تو وہ کہے گا کہ آپ تقریباً 38 ٹریلین سیلز کا مجموعہ ہیں۔ یہ سیلز مسلسل تبدیل ہورہے ہیں ، مر رہے ہیں اور نئے سیلز پرانے سیلز کی جگہ لے رہے ہیں۔۔ ان میں سے آدھے سے زیادہ سیلز آپکے اپنے ہیں۔ جن کو بیکٹیریل سیلز کہتے ہیں ۔ بیکٹیریا اور دوسرے Microorganisms کی بہت سی Species آپکے جسم کے اندر اور باہر یعنی آپ کی جلد پر رہتی ہیں۔اگر ہم ان سب کا وزن کریں تو پتہ چلے گا کہ اُن کا تقریباً دو کلو وزن ہے۔
آپکے جسم میں کم از کم 60 کیمیکلز Elements بھی پائے جاتے ہیں۔ اور پتہ ہے ان کی کُل قیمت کتنی ہے؟ صرف 160 ڈالرز، کیوں بُرا لگا ناں ؟ ناراض مت ہوں اس کی وجہ یہ ہے کہ ان ‘Elements’ میں زیادہ تر تو آکسیجن اور ہائیڈروجن ہیں۔ جو مل کر H2O یعنی پانی بناتے ہیں۔ ان کے علاوہ کاربن بھی ہے جو کاربو ہائیڈریٹس، Lipids، پروٹینز اور نیوکلیئک ایسڈز بناتے ہیں۔ نائٹروجن آپکا DNA بناتی ہے۔ اسکے علاوہ دوسرے Elements بہت کم مقدار میں پائے جاتے ہیں تاہم یہ بھی زندگی کے لیے بہت ضروری ہیں ۔آپ حیران رہ جائیں گے کہ آپ کو صرف 4 گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن یہ اتنا تھوڑا سا آئرن بھی آپکے پورے جسم کو 40 سے لیکر 45 کلو گرام آکسیجن سپلائی کرنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
آپ جان کر حیران ہوں گے کہ آپکے جسم کا تقریباً 99 فیصد Mass صرف 6 Elements سے مل کر بنا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ ان میں سے 65 فیصد تو آکسیجن ہے اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ تمام “ایٹمز” 99.9 فیصد “خالی” ہوتے ہیں۔اس لیے Technically ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم کسی بھی چیز سے نہیں بنے اور اگر ہم کسی طریقے سے اپنی Bodies میں موجود تمام “خالی جگہوں” کو نکال باہر کریں تو ہم صرف ایک “شوگر کیوب” جتنی جگہ گھیریں گے۔۔ جی ہاں آپ نے بالکل ٹھیک ہی پڑھا ، ایک “شوگر کیوب”۔
ہم انسان ستاروں سے بنے ہیں ۔ آپ جن جن ایٹمز سے مل کر بنے ہیں یہ کبھی ستاروں میں تیار ہوۓ تھے، جب وہ ستارے مرگئے اور Supernovas بن گئے۔پھر یہ زمین پر Comets وغیرہ کی شکل میں آئے ۔۔ پھر انہوں نے Organic Compounds بنائے ۔ وہی Organic Compounds جو زمین پر موجود تمام “زندہ” چیزوں کے “بلڈنگ بلاکس” ہیں۔ چونکہ آپ بہت نایاب اور انمول ہیں، اس لیے اگر آپ کو کبھی دوسروں پر غصہ آئے، تو خود کو کنٹرول کریں، پیار بانٹیں، خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رہنے دیں لوگوں سے نفرت نہ کریں۔
سائنس کا ماننا ہے کہ انسانی جسم تقریباً 37 ٹریلین خلیوں پر مشتمل ہے، جو 200 مختلف اقسام میں تقسیم ہیں، 100 بلین خلیات جِلد بناتے ہیں ۔ جو انسانی جسم کا سب سے بڑا عضو ہے۔ اسکے علاوہ دماغ میں 100 بلین نیوران انسان کو روزانہ ساٹھ ہزار سوچوں پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ہر انسان کے پاس 127 ملین ریٹی نل سیل بھی ہیں جو آپ کو دنیا کو دس ملین مختلف رنگوں میں دیکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔۔ اس کے ساتھ ساتھ انسانی جسم میں 30 ٹریلین سرخ خون کے خلیات، 42 بلین خون کی نالیاں، اور چھ لیٹر خون ہوتا ہے۔ اور یہ خون آپ کے جسم کے وزن کا تقریباً دس فیصد بنتا ہے۔۔۔۔۔ ہر انسان کی ناک میں ایک ہزار olfactory receptors ہیں جو آپ کو 50,000 مختلف بُووں میں فرق کرنے کی صلاحیت دیتے ہیں۔
انسان کے “پھیپھڑے” روزانہ تقریبا تیس ہزار بار سانس لینے کی اجازت دیتے ہیں، جب کہ انسانی دل تقریباً 115200 دل کی دھڑکنیں یا ہر سال 42 ملین دل کی دھڑکنیں دھڑکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہر انسان کے پاس 640 مسلز، 360 جوڑ، 206 ہڈیاں اور 100,000 بالوں کے پتے ہیں ہر انسان اپنی زندگی میں تقریباً 23,000 لیٹر یعنی 6,075 گیلن تھوک پیدا کرتا ہے،،، جو دو سوئمنگ پولز کو بھرنے کے لیے کافی ہے۔ یہ نظام چلانے والا کون ہے؟ کیا آپکو لگتا ہے کہ یہ خودکار ہے؟ نہیں بالکل بھی نہیں،ہرگز نہیں۔ یہ نظام خود کار نہیں بلکہ اس کا تخلیق کار موجود ہے”۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں