قبلہء اوّل کی سرزمین/انیس رئیس

اے قبلہ ء اول کی زمیں ، ارضِ فلسطین
صدیوں کی ہے تاریخ ترے خون سے رنگین
اقوامِ امم چپ ہیں ،حالات ہیں سنگین
خاموش ہیں ،لب بستہ ہیں شاہان و سلاطین
برپاہے ترے سینے پہ اِک رقصِ شیاطین
افسردہ ہے ، محزون ہے پھر ارضِ فلسطین

کہنے کو یہ امت ہے ، مگر اُمت مرحوم
ہمدردئ و غمخواری کے اوصاف ہیں معدوم
گفتار کے غازی ہیں تو کردار سے محروم
اغیار کے ہاتھوں میں ہیں لاچار یہ محکوم
درماندہ ہیں مجبور ہیں بے حال ہیں مسکین
افسردہ ہے ، محزون ہے پھر ارضِ فلسطین

ہیں تشنہ لب و خاک بسر ،ظلم کے مارے
بیٹھے ہوئے چپ چاپ بس اللہ کے سہارے
محصور ہیں عرصہ سے سمندر کے کنارے
سہمے ہوئے معصوم ترےراج دلارے
ظالم کی مگر باقی ہے جذبات کی تسکین
افسردہ ہے ، محزون ہے پھر ارضِ فلسطین

بارود فضاؤں میں، زمیں بوس مکاں ہیں
ہر چند کہ کہتے ہیں عدُو، اب بھی نہاں ہیں
ظالم کے نشانہ پہ مگر پیرو جواں ہیں
جو امن کے خوگرتھے، وہ سب آج کہاں ہیں
انصاف کے ایوانوں میں ہے عدل کی توہین
افسردہ ہے ، محزون ہے پھر ارضِ فلسطین

Advertisements
julia rana solicitors london

ہے ظلم کا بازار گرم ،وقتِ دعا ہے
بے گوروکفن لاشے ہیں، مغموم فضا ہے
جو ظلم بھی ممکن تھا وہ سب ان پہ روا ہے
دُکھ درد کے ماروں کی فقط آہ و بکا ہے
ہے چاک میرا سینہ ودل، درد سے غمگین
افسردہ ہے ، محزون ہے پھر ارضِ فلسطین

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply