شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے عوام پر اپنی بیٹی کے نام پر نام رکھنے کی پابندی لگا دی ہے۔
نہ صرف اب کسی بھی بچی کا نام ’’جوای‘‘ نہیں رکھا جاسکے گا بلکہ جن لڑکیوں کے نام ’’جو ای ‘‘ ہیں انہیں بھی اپنے پیدائشی سرٹیفکیٹ پر اپنا نام تبدیل کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق جیونگجو اور پیونگ سونگ شہروں میں مقامی حکومتوں نے ’’جو ای ‘‘ نام کی خواتین کو اپنے پیدائشی سرٹیفکیٹ تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ یادرہے کم جون ان کی 10 سالہ بیٹی ’’جو ای ‘‘ کو ان کے جانشین کے طور پر تیار کیا جارہا ہے وہ اکثر اعلی تقریبات اور سرکاری ضیافت میں والد کے ہمراہ شرکت کرتی ہیں ۔
انھیں سب سے پہلے سرکاری میڈیا میں کم جونگ اُن کی ’پیاری‘ بیٹی کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔ اور ایک فوجی ضیافت تک انھیں ’قابل احترام‘ بیٹی کا درجہ دے دیا گیا تھا۔ یہ حیثیت صرف سب سے زیادہ قابل احترام افراد کے لئے مخصوص ہے۔ کم جونگ ان کی مستقبل کے رہنما کے طور پر حیثیت مستحکم ہونے کے بعد ہی انہیں ’قابل احترام کامریڈ‘ کہا جانے لگا۔
اپنے قیام سے لے کر اب تک شمالی کوریا پر کم خاندان کی تین نسلوں کی حکومت رہی ہے۔ اس کے شہریوں کو بتایا جاتا ہے کہ یہ خاندان ایک مقدس نسب سے تعلق رکھتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ صرف وہی ملک کی قیادت کر سکتے ہیں۔ کم جونگ ان اس بات کو یقینی بنانا چاہیں گے کہ وہ چوتھی نسل کو یہ ذمہ داری سونپیں۔
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں