لاہور، ملتان، فیصل آباد سمیت پنجاب کے 20 حلقوں میں پولنگ کا وقت ختم ہو گیا،پولنگ اسٹیشن کے گیٹ بند کردیئے گئے، صرف اندر موجود افراد ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔ بعض جگہوں پر گنتی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا۔لاہور اور فیصل آباد سمیت کئی علاقوں میں تصادم اور مارکٹائی کے واقعات پیش آئے ہیں، پنجاب کے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز ہوں گے یا پرویز الہیٰ؟ فیصلہ آج ہو جائے گا۔
صوبے کے 14 اضلاع کے ضمنی انتخابات میں 175 امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ 20 حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 45 لاکھ 79 ہزار 898 ہے جن کیلئے 3 ہزار 131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
676 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور ایک ہزار194پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے لیے راولپنڈی کے حلقے پی پی 7، خوشاب میں پی پی 83، پی پی 90 بھکر 2، پی پی 97 فیصل آباد 1، پی پی 125 جھنگ، پی پی 127 جھنگ 4 ، پی پی 140 شیخوپورہ کی نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔
اس کے علاوہ لاہور کے حلقوں پی پی 158، پی پی 167، پی پی 168 اور پی پی 170 پر ووٹ ڈالے گئے۔
پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 202 ساہیوال، پی پی 217 ملتان، پی پی 224 لودھراں ون اور پی پی 228 لودھراں 5، پی پی 237 بہاولنگر، پی پی 272 مظفر گڑھ 5، پی پی 273 مظفر گڑھ 6، پی پی 282 لیہ اور پی پی 288 ڈیرہ غازی خان میں بھی ضمنی انتخاب کا میدان سجا۔
ضمنی انتخاب کے دوران امان و امان کی صورتحال کے پیش نظر پنجاب رینجرز کے د ستے گشت کر رہے ہیں اور فوج اسٹینڈ بائی پوزیشن پر ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں