• صفحہ اول
  • /
  • کالم
  • /
  • برطانیہ میں بجلی کی معطلی- وجہ طوفان آروِن یا کچھ اور؟۔۔فرزانہ افضل

برطانیہ میں بجلی کی معطلی- وجہ طوفان آروِن یا کچھ اور؟۔۔فرزانہ افضل

برطانیہ میں بجلی کی معطلی- وجہ طوفان آروِن یا کچھ اور؟۔۔فرزانہ افضل/مورخہ 26 نومبر 2021 کو برطانیہ بھر میں ایک بہت بڑا طوفان آیا جس کی پیشین گوئی ایک دو روز قبل ہی کر دی گئی تھی۔ جن لوگوں کو شاید معلوم نہ ہو کہ طوفانوں کے نام کس طرح سے رکھے جاتے ہیں ان کو بتاتی چلوں کہ محکمہ موسمیات کے دفتر حروف تہجی کی ترتیب سے ناموں کی ایک لسٹ نئے سال کے لیے بنا لیتے ہیں پھر طوفان کو ان کی شدت اور نوعیت کے حساب سے نام دیا جاتا ہے لہذا اس طوفان کا نام طوفان آروِن تھا۔

یہاں پر موسم سرما میں طوفانوں کا آنا معمول کی بات ہے مگر یہ طوفان گزشتہ دہائی کابدترین طوفان ثابت ہوا ،اس میں تیزوتند آندھیوں، طوفانی بارش، سفری مشکلات اوررکاوٹوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں گھروں کی بجلی بھی معطل ہو گئی۔ طوفان کی شدت سےمتاثر ہونے والے علاقوں میں شمالی برطانیہ اور سکاٹ لینڈ شامل ہیں۔ بجلی بند ہونے کیوجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ آندھی کے زور سے بہت سے درختوں کے گرنے سے بجلی کی تاروں کے جال آپس میں الجھنے کی وجہ سے نیٹ ورک کو نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد گھروں کی بجلی کی فراہمی بند ہوگئی ۔ یہاں پر ایک بڑا مثبت رویہ یہ ہے کہ اگر کوئی خرابی ہو جائے یا کوئی مسئلہ ہو جائے تو سب ادارے فوری طور پر مل جل کر اس کا حل کرنے میں جُت جاتے ہیں لہذا نارتھ ویسٹ گرڈ اور نارتھ ایسٹ گرڈ( بجلی گھر) دونوں کے انجینئر اپنے اپنے علاقوں میں بجلی کی تاروں کی مرمت کرنے میں دن رات لگ گئے۔ مگر اس کے باوجود بھی پورے نیٹ ورک کی مرمت چند گھنٹوں میں کرنا ممکن نہ تھا لہذا بہت سے افراد طوفان آنے کے چھ دن بعد تک بھی بجلی کے بغیررہے۔ اس دوران مانچسٹر کے چند علاقوں میں بھی کئی کئی گھنٹوں کے لئے پانچ دفعہ سےزائد موقع پر بجلی چلی گئی۔ شدید سردی کے موسم میں لوگوں کو خاص کر بوڑھے اورچھوٹے بچوں والے خاندان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،تاہم متاثرہ افراد کی مدد کےلیے حکومت نے فوری طور پر فوج کو بھی بلوا لیا اور آگ بجھانے کے محکمے کا سٹاف اورمقامی اداروں نے لوگوں کو خوراک اور گرم پانی کی بوتلیں بھی فراہم کیں۔ بہت سےگھروں میں چار دن تک پانی بھی نہیں آیا۔ طوفان کے پہلے روز جب میرے گھر کی بجلی بھی پلکیں جھپک رہی تھی تو میری بیڈ سائڈ پر رکھے ٹچ لیمپ کے بلب کی روشنی پھڑپھڑانے لگی، اچھا میری ذاتی ترجیحات خاصی منفرد قسم کی ہیں مجھے بٹن سے آن، آف کرنے والا لیمپ ذرا پسند نہیں، خیر میرے کمرے کا لیمپ بالآخر اللہ کو پیارا ہوگیا تو کچھ کوفت سی محسوس ہوئی کہ اب خاص طور پر جاکر نیا بلب خریدنا پڑے گا۔ مگر جوں ہی ٹی وی پر ہزاروں گھروں کی بجلی کی معطلی کی خبر دیکھی اور ان سب متاثرین کی تکلیفوں کےبارے میں جانا تو بہت درد ہوا اور کچھ دیر پہلے جو بیڈ سائیڈ لیمپ کے فیوز ہونے کا ملال تھا اس پر ندامت محسوس ہوئی۔

کہا یہ جاتا ہے کہ  1950 کے بعد پہلی مرتبہ اتنے لمبے عرصے کے لیے بجلی فیل ہوئی ہے،گریٹر مانچسٹر سے تعلق رکھنے والے لیبر پارٹی کے ایک پارلیمانی رکن جم میک موہن نےحکومت کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمالی برطانیہ کے لوگوں کوان حالات میں تنہا چھوڑ دیا گیا، وزیراعظم کہاں ہے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے ہیں اور وہ اپنے سیاسی رہنماؤں سے سوال کر رہے ہیں۔ جس کے جواب میں وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا طوفان تھا انتظامیہ دن رات کام کر رہی ہے اور ہم ہرممکن کوشش کر رہے ہیں کہ لوگوں کی پوری طرح مدد کی جائے۔

طوفان آرون کی وجہ سے ہوائی سفر بھی متاثر ہوا اور تقریبا ً تین سو فلائٹس ملتوی کردی  گئیں ۔ ایئر لائنز اور بجلی کی فراہمی کی کمپنیوں نے متاثرہ افراد کو معاوضہ دینے کا اعلان کیاہے۔

اب تصویر کا دوسرا رخ ملاحظہ فرمائیے۔

برطانیہ کے بزنس سیکرٹری نے اس ساری صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ تمام توانائی فراہم کرنے کی کمپنیوں کا تجزیہ کیا جائے گا اگر یہ ثابت ہوا کہ یہ کمپنیاں اپنےبنیادی ڈھانچے یا انفراسٹرکچر میں مناسب سرمایہ کاری کرنے میں ناکام رہی ہیں تو پھر ان پرنفاذ کی کارروائی ہوگی۔ اس کے ساتھ یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ کیا انفراسٹرکچر اس مقصد کےلیے موزوں بھی ہے یا نہیں۔ ادارہ آف جیم( آفس آف گیس اینڈ الیکٹری سٹی مارکیٹ) کا کہنا ہے کہ برطانیہ بھر کے گرڈز کو شدید موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے گزشتہ پانچ سالوں میں 733 ملین پاؤنڈ کی رقم خرچ کی گئی ہے۔ اور صارفین سے وصول کئےجانے والے بجلی اور گیس کے بلوں کا ایک چوتھائی سے زیادہ حصہ بجلی اور گیس کی فراہمی کو برقرار رکھنے اور گرڈز کو بہتر بنانے کی مد میں استعمال ہوتا ہے۔

گوکہ ارون کی وجہ سے ابتدائی طور پر دس لاکھ گھروں کی بجلی منقطع ہو گئی تھی۔ بجلی کے ایک صنعت کار نے آف جیم کے ادارے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طوفان آرون کا بہانہ بناتے ہوئے اس صنعت کو پیٹنے کے لئے چھڑی مت اٹھائیں کیونکہ اس کو بہتربنانے کے لئے کم از کم بلین پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے کیونکہ اس پورے نیٹورک کو مناسب منافع کی ضرورت ہے تاکہ وہ بنا کسی خامی اور اعلیٰ  معیار کے مطابق بجلی کی فراہمی کر سکیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

یعنی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ طوفان آرون کا اتنا قصور نہیں، مسئلہ تو اس پرانے اور بوسیدہ نیٹ ورک کا ہے جس کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اب برطانیہ میں بھی لوڈشیڈنگ ہوا کرے گی کیونکہ بریگزٹ کے بعد جہاں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر چیز میں مہنگائی ہوگئی ہے اسی طرح بجلی اورگیس کی قیمتیں بھی بلند ہو گئی ہیں اور کئی  بجلی کی کمپنیاں تو بند ہو گئی ہیں لہذا 1970 کیدہائی کی طرح خوراک کے ساتھ ساتھ بجلی کی بھی راشن سپلائی ہوگی اور باقاعدگی سےمقررہ اوقات پر لوڈشیڈنگ ہوا کرے گی خیر یہ تو قیاس آرائیاں ہیں مگر اصل لمحہ فکریہ تو یہ ہے کہ بجلی کی معطلی سے باقی فیکٹریوں کے ساتھ شراب کی فیکٹری کا کام بھی جب عارضی طور پر رُکا کرے گا تو یہاں کیا حال ہوگا۔؟

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply