• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • شاعر و ادیب عامر سہیل کا قراۃ العین حیدر کی ناول نگاری پر جدید لسانیاتی اور اسلوبیاتی بیان۔۔احمد سہیل

شاعر و ادیب عامر سہیل کا قراۃ العین حیدر کی ناول نگاری پر جدید لسانیاتی اور اسلوبیاتی بیان۔۔احمد سہیل

اردوکے جدیدترحسیّت کے نقاد محقق،دانشور اور شاعرعامر سہیل کا طویل مقالہ” جدید لسانیاتی اور اسلوبیاتی تصورات”( قراۃ العین حیدر کی ناول نگاری پر صوتی،صرفی، نحوی،معنیاتی اطلاق) کتابی صورت میں منّصہ شہود پر آگیا ہے۔ یہ ایک مشکل موضوع ہے اردو میں لسانی اسلوبیات پر لکھا گیا ہے مگر اردو میں فکشن کی لسانی اور معنیاتی اسلوبیات پر شاید نہیں لکھا گیا۔ یہ ایک کٹھن اور الجھا ہوا موضوع ہے۔ اس کے لیے عمیق مطالعہ کے ساتھ اسلوبیات ، لسانیات ،نحویات، معنیات اور اس کی لفظیات کے تکنیکی، ساختیاتی اور فکشن کی شعریات کی رموز کاری سے آگہی لازمی ہونے کے ساتھ نصابی سطح پر تربیت اور تعلیم کا پس منظر بھی اس قسم کے  نئے مزاج کی تحقیق کا حصہ ہوتی ہے۔ اردو میں قراۃ العین  حیدر پر   اب تک جو بھی لکھا گیا ہے وہ خاصا سطحی اور مجلسی نوعیت کا ہے یاان کے ناسٹلجیا، دو قومی نظریے   سے انحراف ، تہذیبی بحران، ان کی  تحریروں میں جاگیر دارنہ مزاج کی باقیات کو اس کے فکری ، نظریاتی بشریاتی یا عمرانیاتی سیاق میں سمجھے بغیر لکھا گیا۔اور قراۃ العین حیدر کی ہندوستانی تاریخ کے واقعات کو اپنے فکشن میں ” افسانوی دستاویز”کی صورت میں لکھا اور اسےکمال ہوشیاری سے ” شعور کی رو سے جوڈ دیا گیا۔ زیر نظر مقالے میں قراۃ العین حیدر کے مستور داخلی لسانی، اسلوبیات نگارش کی تجریدی گرہیں  کھولی ہیں اور اسلوبیاتی سطح پرایک نظریاتی تجویر کاری(فریم ورک) کو تشکیل دیا ہے۔ جس میں قراۃ العین حیدر کے افسانوی آفاق کے بیانیہ اسلوبیاتی شعریات کی ہیتی جوہر کا سراغ لگایا گیا ہے۔ ان کی اساطیری لفظیات ، مفاہیم ، معنویت ، استعارتی زبان کے بیں العمل کی حرکیات کو بین میں عامر سہیل نے اچھوتے تحقیقی جوہر کے ساتھ اردو کے فکشن اور لسانیات کے میدان میں سوالات ہی قائم نہیں کئے ہیں بلکہ اپنے قاری کو سوچنے پر بھی مجبور کیا ہے۔

عامر سہیل نے قراۃالعین کے فکشن کے لسانی اسلوبیاتی فکریات کا مطالعہ بیانیات (Narratalogy)کی اور تشریحی اور تفہیماتی روشنی میں بھی کیا ہے وہ نیز بیانیات کی روشنی میں  کئی لسانی نظریات سے قاری کو آگاہ کرتے ہیں۔ ایک نظری آفاق خلق کرتے ہیں اور عقل سلیم( کامن سینس)کی جدید محققانہ اور انتقادی بصیرت کی مدد سےقراۃ العین  کے فکشن میں معنی اور معنیات کی اسلوبیات کئی نئی جہات کا عندیہ دیا ہے۔

فکشن اسلوبیات کا مطالعہ صرف ادب ہی کا نہیں بلکہ اشاریاتی اور رموزیاتی لسانیات بھی ہے ۔ فکشن کی اسلوبیات کی بحث یوں تو آسان لگتی ہے مگر یہ اتنی آسان نہیں ہوتی ہے ۔ یہ جگر سوزی کا کام ہے۔ یہ امر مسلمہ ہے کہ کسی فن پارہ کا اسلوبیاتی مطالعہ بنیادی طور پر تصور اسلوب ہی ہے ۔ زبان ،ہیئت ،اصناف وغیرہ یہ سارے مباحث تو اسلوب کے دائرے کا ہی طواف کرتے نظر آتے ہیں ۔ جو معروضی اور موضوعی نوعیت کے تو ہوتے ہیں جس میں افقی ، عمودی، حقیقی اور مثالی( عینی) کے نظریاتی اور تہذیبی مباحث بھی اپنی موجودگی کا احساس دلواتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

عامر سہیل کا ڈاکٹریٹ کا مقالہ “” جدید لسانیاتی اور اسلوبیاتی تصورات”{ قراۃ العین حیدر کی ناول نگاری پر صوتی،صرفی، نحوی،معنیاتی اطلاق} اردو کی جدید ترنظریاتی تنقیدی اور لسانی تحقیق اور نقد کے آفاق میں سنگ میل ہے۔ اس مقالے میں تحقیق کے کئی موضوعات پوشیدہ ہیں۔ جو آئندہ کے محققین، نقادون، ادیبون اساتذہ اور طلبا کے لیے حوالہ جاتی سوغات سے کم نہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply