کھتارس۔۔اعظم معراج

لاکھوں مختاراں مائیاں ہزاروں رنکل کماریاں اور سینکڑوں راجاؤں کی آرزوئیں تاریخ کے جس جبر امیتازی سماجی رویوں,صنفی تعصبات کی بدولت جنم لیتے امیتازی قوانین کی بھینٹ چڑھ گئیں۔
جہاں ریاست کے چاروں ستونوں نے معاشرے سے یہ کلنک مٹانے کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔۔

وہیں ان مختاراں مائیوں اور کماریوں کی آرزوں پر 75 سالوں سے زر و اقتدار کے مزے لوٹنے والوں نے بھی کوئی دؤر اندیشانہ لالحہ عمل نہ اپنایا۔

جس سے 78لاکھ کرب میں زندگی گزار رہے ہیں  اور21 کروڑ دنیا میں منہ چھپائے پھر رہے ہیں۔

ہاں اس ریاست کے گھن زدہ ستونوں کے فضلے پر پلنے والے چند ہزار گھرانوں نےکبھی 21 کروڑ کے معاشرے کو بدلنے کے جھوٹے خواب دکھا کر کبھی 78  لاکھ کا درد بیرونی دینا کو دکھا کر اپنے الو سیدھے کیے۔

اگر 21 کروڑ کو یہ بات سمجھ آ جائے تو ٹھیک ورنہ یہ عذاب بھگتتے رہے گے۔ ۔اور یہ چند گھرانے مزے لوٹتے رہیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

تعارف:اعظم معراج پیشے کے اعتبار سے اسٹیٹ ایجنٹ ہیں ۔15 کتابوں کے مصنف ہیںِ نمایاں  تابوں میں پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار، دھرتی جائے کیوں، شناخت نامہ، کئی خط ایک متن پاکستان کے مسیحی معمار ،شان سبز وسفید شامل ہیں۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply