آصف محمود کی تحاریر
آصف محمود
حق کی تلاش میں سرگرداں صحافی

بڈھے بڈھے جرنیل اور کم سن مولانا۔۔۔آصف محمود

ننھے منے مولانا بڈھے بڈھے جرنیلوں پر برس پڑے تو نوح ناروی یاد آئے کہ ’’ ابھی کم سن ہیں ُ‘‘ بگڑ گئے تو کیا ہوا، عمر ہی ایسی ہے۔ لیکن گنجینہِ معنی کا طلسم کھلا تو معلوم ہوا نشانے←  مزید پڑھیے

ہمارا فریڈم فلوٹیلا کہاں ہے؟۔۔۔آصف محمود

صبح نیند سے جاگا تو سامنے رکھے ’ ماوی مرمرا‘ کے ماڈل پر نظر پڑی۔ ماوی مرمرا فریڈم فلوٹیلا ترکی کے اس قافلے کا مسافر بردار بحری جہاز تھا جو غزہ کے محاصرے کو توڑتے ہوئے وہاں محصورین تک ادویات←  مزید پڑھیے

کیا انسانی حقوق کونسل میں قرارداد پیش کرنا ضروری تھا؟۔۔۔۔آصف محمود

اہلِ دانش خفا ہیں کہ حکومت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کشمیر سے متعلق قرارداد کیوں نہ لا سکی اور میں یہ سوچ رہا ہوں اس بے معنی مشق میں اپنی توانائی ضائع ہی کیوں کی جاتی؟ کہا←  مزید پڑھیے

ٹرمپ مودی اور کشمیر۔۔۔۔مایوسی کس بات کی؟/آصف محمود

ٹرمپ نے مودی کے پلڑے میں وزن ڈال دیا ہے تو حیرت کیسی؟ سینہ کوبی کاہے کی اور مایوسی کس بات کی؟ کیا تحریک آزادی کشمیر عزت مآب ڈونلڈ ٹرمپ کی آشیر باد سے مشروط تھی اور سدھن قبیلے کے←  مزید پڑھیے

عبایا۔۔چند گزارشات۔۔۔۔۔آصف محمود

چند سال پہلے کی بات ہے مین ایک ٹی وی چینل کے پروگرام میں مدعو تھا ۔ وہاں میرے ساتھ ’’ سول سوسائٹی ‘‘ کی نمائندہ ایک خاتون اور پاکستان ہندو کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر رمیش کمار بھی مدعو←  مزید پڑھیے

نواز شریف ڈیل نہیں کریں گے؟۔۔۔آصف محمود

حیرت ہوئی یہ رائے ونڈ کے میاں محمد نواز شریف صاحب کا ذکر ہو رہا ہے یا اسد الصحرا، عمر مختار کی عزیمت کا بیان ہے ۔ جناب سردار خان نیازی نے سادہ سا ایک سوال پوچھا تھا، جناب راجہ←  مزید پڑھیے

شاہ محمود قریشی کیا کہنا چاہتے ہیں؟۔۔۔۔آصف محمود

شاہ محمود قریشی صاحب کا غیر معمولی بیان میرے سامنے رکھا ہے اور میں اسے سمجھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ آپ بھی اس مشق کا حصہ بن سکتے ہیں۔ یہ ذہن میں رکھیے یہ مراد سعید یا شیخ رشید←  مزید پڑھیے

نیا ہندوستان۔۔۔آصف محمود

مودی نے نیا ہندوستان بنا دیا ہے ۔ یوں سمجھیے پورے بھارت کو آتش فشاں پر لا کھڑا کیا ہے ۔ عالم اسباب کی نفی نہیں کی جا سکتی لیکن انسانی مشاہدہ بتاتا ہے کہ یہ بھی خدا کی سنت←  مزید پڑھیے

کشمیر ۔۔ کیا ہم امکانی حل کی طرف بڑھ رہے ہیں؟۔آصف محمود

بھارت نے جو کرنا تھا کر دیا ۔ سوال یہ ہے اب ہمارے پاس کیا آپشنز ہیں؟ کشمیر کے مسئلے پر ، جذباتی اعتبار سے میں بھی وہیں کھڑا ہوں جہاں ایک عام پاکستانی کھڑا ہے۔میں مسئلہ کشمیر کے مثالی←  مزید پڑھیے

نوٹرے ڈیم یونیورسٹی کا ’ مدرسہ ڈسکورسز‘۔۔۔۔آصف محمود

مدرسہ ڈسکورسز کے نام پر جاری فکری مشقِ ستم کا حاصل ایک بنیادی سوال ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہمارے تہذیبی اداروں کی فکری تشکیل نو، کیا اب نوٹرے ڈیم یونیورسٹی کی سرپرستی میں ہو گی؟ وہ یونیورسٹی جس کا←  مزید پڑھیے

کیا سماجیات کو نصاب کا حصہ بنایا جا سکتا ہے؟۔۔۔۔آصف محمود

نتھیا گلی کے نواح میں ایک گوشہ عافیت میں صبح اتر نے کو ہے۔ کووں کی کائیں کائیں اور چڑیوں کی چہچہاہٹ نے جگا دیا ہے۔صبح کے پانچ بجے ہیں اور پرندوں کی موسیقی سے ماحول گویا مہک رہا ہے۔بچپن←  مزید پڑھیے

ریکوڈک۔۔۔۔۔آصف محمود

ریکوڈک کیس میں ہونے والے خوفناک جرمانے پر ، پریشان ہونے کا وقت ہی نہیں ملا۔ اس خیال سے دل لرز اٹھا کہ ایران بھی گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر ہمارے خلاف عالمی عدالت چلا گیا تو کیا ہو گا؟نوٹس←  مزید پڑھیے

ہم اذیت پسند کیوں ہو گئے؟۔۔۔۔۔آصف محمود

ہم اذیت پسند کیوں ہوتے جا رہے ہیں؟لطیف انسانی جذبات دم توڑ رہے ہیں اور خانہ ویراں میں اہلِ دل اب درو دیوار پر اشک بہاتے ہیں۔وحشت کدے میںہیجان ہے ، نفرت امڈ رہی ہے ، بے زاری ہے ،←  مزید پڑھیے

استنبول سے بھوربن تک۔۔۔۔آصف محمود

استنبول سے بھوربن تک ،مسلم معاشروں کے دومختلف رویے ہمارے سامنے ہیں۔ ہم چاہیں تو اس میں سے عبرت اور حکمت دونوں کو تلاش کیا جا سکتا ہے۔ایک طرف ترکی ہے۔ اس میں کیا شک ہے طیب اردوان نے ترکی←  مزید پڑھیے

زوال مسلسل۔۔۔۔آصف محمود

یہ صرف کرکٹ کا معاملہ نہیں ،پورا سماج زوال مسلسل کا شکار ہے۔ زوال جب کسی سماج کا رخ کرتا ہے تو سماج کے لیے یہ ممکن نہیں رہتا کہ اس میں کمال کے چند جزیرے آ باد کر لے۔سماج←  مزید پڑھیے

ایوان صدر کے طوطے۔۔۔آصف محمود

وزیر اعظم ہائوس کی بھینسیں 23 لاکھ میں نیلام کرنے والی حکومت نے ایوان صدر کے طوطوں کے پنجرے کے لیے 19لاکھ 48 ہزار کا پنجرہ تیار کرانے کے لیے ٹینڈر جاری فرما دیا ۔ بیوروکریسی کی یہ ادا دیکھی←  مزید پڑھیے

این جی اوز ۔۔۔ ہماری آنکھیں کب کھلیں گی؟۔۔۔آصف محمود

این جی اوز، کرائے کے یہ لشکری ، بیرون ملک سے فنڈ لے کر اپنی سوچ اور ضمیر رہن رکھ دینے والے یہ اہل ہوس، سوال یہ ہے کہ ان کے بارے میں ریاست کب یکسو ہو گی؟ کیا ڈالرز←  مزید پڑھیے

علی محمد خان کی خدمت میں۔۔۔۔آصف محمود

عزت مآب سعودی سفیر کو لکھا گیا جناب علی محمد خان کا مکتوب گرامی میرے سامنے رکھا تھا اور میں ہجومِ گریہ کی اس مالا کو پھٹی آنکھوں سے تکتا رہا۔دیوارِ غم کدہ کے اُس پار سے پھر خیال امرہوی←  مزید پڑھیے

ہمارے حقیقی ہیروز۔۔۔۔آصف محمود

92 نیوز پر چلنے والی اس خبر سے من کا برہما شانت کر دیا۔ دلِ زار نے ہجومِ بلا کے فسانے تو بہت کہہ لیے ، اب کچھ جامِ فرحت فزا کی بات ہو جائے؟ یہ فیصل آباد کی ایک←  مزید پڑھیے

آٹھ نو دس ہوئے،بس انشا بس۔۔۔۔آصف محمود

وہ مغلیہ دور حکومت تھا جس کے تذکرے ہم کتابوں میں پڑھتے ہیں ، یہ شغلیہ دور حکومت ہے پھٹی آنکھوں سے ہم جس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ روش روش ٹوٹے وعدوں کی کرچیاں بکھری پڑی ہیں۔ صبح دم←  مزید پڑھیے