• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرناازخود نوٹس کیس کا فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرناازخود نوٹس کیس کا فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیض آباد دھرناازخود نوٹس کیس کا فیصلہ جاری کردیا۔

بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسی اورجسٹس مشیر عالم پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2رکنی بینچ نے فیض آباد دھرنا ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ سنا یا،فیصلہ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ  نے تحریر کیا جو 43صفحات پر مشتمل ہے۔

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے فیصلہ سناتے ہوئے ملک کی ترقی اورسالمیت کے حوالے سے قائد اعظم کے 3فرمان پڑھ کرسنائے اور ریمارکس دیئےکہ ازخود نوٹس کا فیصلہ سنانا آسان نہیں ،تفصیلی فیصلہ ویب سائٹ پراپ لوڈ کیا جارہا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پرامن احتجاج تمام سیاسی جماعتوں کا قانونی حق ہے تاہم لوگوں  کی جان ومال کونقصان پہنچانے کا کسی کوحق نہیں ، ایسے افراد کیخلاف کارروائی کی جائے ۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وفاقی اورصوبائی حکومتیں دہشتگردی ،انتہاپسندی اورنفرت پھیلانے والے افراد کو مانیٹرکریں حساس ادارے بھی ایسے افراد کی جانچ کریں ، قانون کے نفاذ کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بدامنی کیلئے فتوے دینے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے ۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ آئین مسلح افواج کوسیاسی عمل میں شامل ہونے اور کسی بھی سیاسی جماعت وشخصیت کی حمایت سے روکتا ہے اس حلف کی خلاف ورزی کرنے والے مسلح افواج کے افراد کیخلاف کارروائی کی جائے ۔

سپریم کورٹ نے حکومت ،وزارت دفاع،فضائیہ ، بحریہ اورآرمی چیف کو کارروائی کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ تحریک لبیک کے کارکنان کا وردی پہنے شخص سے کیش وصول کرنے سے ان کے ملوث ہونے کا تاثرابھرا ،اصغرخان کیس کی روشنی میں آئی ایس آئی اور مسلح افواج کوسیاست اوردیگرغیرقانونی سرگرمیوں میں شمولیت سے روکا جائے ۔

فیصلے میں 12 مئی 2007 کراچی فسادات کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سانحہ 12مئی کے مجرموں کوسزا نہ دے کرغلط مثال قائم کی گئی  ۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے ذرائع آمدن بتانے کی پابند ہیں قانون پرعمل نہ کرنے والی سیاسی جماعت کے خلاف الیکشن  کمیشن کوکارروائی کرنی چاہیئے۔

فیصلے میں مزیدکہا گیا کہ نفرت امیزپیغام نشرکرنے والے چینلز کے خلاف پیمرا کارروائی کرے جبکہ نشریات بند کرنے والے کیبلزآپریٹرکارروائی کی جائے۔

فیصلے کی کاپی سکریٹری دفاع ، ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی آئی ایس پی آراورڈی جی آئی بی کوفراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے 22 نومبر کو فیض آباد دھرنے کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply