قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد و سابق صدر آصف علی زرداری کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کو نجی کمپنی پارک انکلیو کے شیئر ہولڈر کی حیثیت میں طلب کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ نیب نے بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کو 13 دسمبر کو طلب کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گے بلکہ ان کی جگہ معروف قانون دان فاروق ایچ نائیک کے پیش ہونے کا امکان ہے۔ایسے نوٹسز پارٹی قیادت پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے: پیپلزپارٹی
NAB summons Chairman BBZ on 13th in case of a company set up when he was less than a year old and a minority shareholder. Ratcheting up to pressure Party leadership. Thank you NAB; the more you do the more you expose yourself as political arm of govt for witch hunt.
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) December 9, 2018
دوسری جانب نیب کے نوٹس کے ردعمل میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ جس کمپنی کے کیس میں بلاول کو طلب کیا گیا جب وہ قائم کی گئی تھی اس وقت بلاول کی عمر ایک سال سے بھی کم تھی۔انہوں نے کہا کہ ایسے نوٹسز پارٹی قیادت پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے اور ایسے اقدامات سے نیب کے سیاسی عزائم بے نقاب ہو رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان کے مطابق 13 دسمبر کو چیئرمن بلاول بھٹو کے وکلا کی ٹیم نیب راولپنڈی پیش ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو بھیجا گیا نوٹس انتہائی مضحکہ خیز ہے، بلاول بھٹو سے اس دور کے معاملات کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے جب ان کی عمر ایک برس تھی۔مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ نیب کے نوٹسز سیاسی انتقام اور حکومت کے مخالفین کو ڈرانے کا حربہ ہیں کیوں کہ ’سیلیکٹ‘ وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں ان کیلئے میدان خالی چھوڑا جائے لیکن عمران خان مخالفت اور تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کریں۔ترجمان کے مطابق ایسےنوٹسز اور مقدمات پیپلز پارٹی قیادت کیلئے کوئی نئی بات نہیں ہیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے پہلے بھی ایسے انتقام کا مقابلہ کیا ہے، پیپلز پارٹی نہ ماضی میں کبھی عوام مسائل سے پیچھے ہٹی ہے اور نہ اب ہٹے گی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں