زہریلے کھانے سے بچوں کی ہلاکت: تحقیقات کہاں پہنچیں؟

کراچی: بچوں کی ہلاکت مضر صحت کھانا کھانے سے ہوئی یا کسی اور چیز کا ری ایکشن ہوا؟ تحقیقات جاری ہیں۔ فوڈ اتھارٹی نے ریسٹورنٹ سے کھانے کے سیمپل لے لیے ہیں، جبکہ ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ کو بھجوا دی گئی ہے۔ حقائق کیلیے حتمی رپورٹ کا انتظار ہے۔رپورٹ  کے مطابق ریسٹورنٹ کو چند روز پہلے بہتری کیلئے نوٹس جاری کیا تھا۔ متاثرہ فیملی ایک پارک میں بھی گئی تھی، فیملی نے پارک سے ٹافیاں بھی خریدی تھیں۔ پارک کی دکان سے ٹافیوں کے نمونے بھی لے لئے گئے۔پارک کی شام 4 سے بند ہونے تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی ہے۔ کیمیکل ایگزامینیشن کی حتمی رپورٹ میں حقائق سامنے آسکیں گے۔اس حوالے سے کراچی پولیس چیف امیر شیخ کہتے ہیں بچوں نے دودھ بھی پیا تھا اور باہر کی چیزیں بھی کھائیں، جبکہ گھر میں بھی کھانا کھایا۔ اموات کی وجوہات کیا تھیں جاننے کیلیے ہر پہلو سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ گھر میں موجود فرج میں رکھے کھانے کے بھی سیمپل لے لیے گئے ہیں۔جبکہ تفتیشی افسر کہتی ہیں بظاہر کھانوں میں زہریلے مواد کے پائے جانے کا خدشہ ہے لیکن کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، تحقیقات جاری ہیں، حتمی رپورٹ کا انتظار ہے۔ بچوں کی ہلاکت پر تحریک انصاف کے رہنما بھی حرکت میں آگئے۔ رکن سندھ اسمبلی سیما ضیا اورعمران شاہ جناح اسپتال پہنچے۔ کہتے ہیں معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات ہونی چاہیے، یہ کسی پارٹی کا نہیں ملک کے بچوں کا سوال ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply