• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • نیے وزیر اعظم پاکستان سے نوجوان کیا سیکھ سکتے ؟۔۔۔۔میاں جمشید

نیے وزیر اعظم پاکستان سے نوجوان کیا سیکھ سکتے ؟۔۔۔۔میاں جمشید

آپ  لوگوں کے سیاسی و نظریاتی اختلافات ہو سکتے ہیں ، ضرور رکھیے کہ یہی جمہوریت کا حسن ہے مگر آئیے فی الحال اس کو ایک طرف رکھتے ہوے صرف حوصلہ افزائی اور انسپائریشن کے حوالہ سے عمران خان صاحب کے وزیراعظم بن جانے پر نظر دوڑاتے ہیں ۔ ان باتوں سے آجکل کے نوجوانوں کو سبق حاصل کرنا چاہیے تاکہ وہ مایوسی سے باہر نکل سکیں ۔

1- بڑی کامیابی کا حصول فوری طور پر کبھی بھی نہیں ہوتا ۔ جتنا اعلی مقصد ہوتا ہے، اتنا ہی وقت لگتا  ہے اور اللہ بہترین وقت پر ہی آپ کو نتیجہ عطا کرتے ہیں  ۔ عمران خان کی 22 سالہ جدوجہد آپ کے سامنے ہے ۔

2- آپ کا فوکس منزل پر ہونا چاہیے ۔ آپ وہاں تک جانے کے طریقہ جات میں تبدیلی ضرور کر سکتے ہیں ۔ مگر “گیو اپ” نہیں کرنا چاہیے ۔ کیا پتا کہاں سے نیا راستہ نکل آئے اور نئی آسانی آ جائے۔

3- ہمیں اپنی صلاحیتوں پر بھر پور یقین ہونا چاہیے اور بے یقینی کا مستقل شکار نہیں ہونا چاہیے ۔ جو بھی ہو ، لوگوں کی منفی باتوں اور تنقید کو دل پر لیے بغیر سفر جاری رکھیں ۔

4- اپنے مقصد کو پانے کے لیے بہترین ٹیم ورک کے ساتھ کام کریں ۔ آپ اکیلے کچھ بھی نہیں حاصل کر سکتے ، خاص طور پر جب مقصد بڑا ہو ۔ آپ بہترین لوگوں کو اپنے ساتھ ملا کر کام کریں ۔ کسی سے وقتی سمجھوتہ کرنے سے بھی گھبرائیں نہیں ۔

5- آپ نے اپنی ناکامیوں سے شرمانا بھی نہیں اور گھبرانا بھی نہیں ۔ ان کا اعتراف کرتے آپ نئے  ِسرے سے دوبارہ کوشش کسی بھی وقت شروع کر سکتے ہیں ، مگر دوبارہ سے اچھی منصوبہ بندی کے ساتھ ۔

6-  آپ اپنے موجودہ صلاحیت و وسائل کے ساتھ اپنے مقصد پر جت جائیں ۔ پرفیکٹ وقت و وسائل کا انتظار مت کریں ۔ آپ بسم اللّه کریں بس۔ ہم خیال لوگ اور وسائل خود بخود آپ کے ساتھ شامل ہوتے جائیں گے ۔

7-  اپنی نیت کو ہمیشہ صاف اور ویژن کو کلیر رکھیں ۔ کیوں کرنا ؟ کس وجہ سے آپ جتے ہوئے ہیں ؟ ان جیسے سب سوالوں کے جوابات ہمہ وقت آپ کے شعور میں ہونے چاہئیں ۔

8۔ اگر آپ نے کوئی غلط فیصلہ کر لیا ہے تو فوری واپسی کرنے پر شرمانا نہیں چاہیے ۔ لوگ جو مرضی کہیں آپکو ، آپ نے نیئے  سرے سے صورت حال کا جائزہ لے کر فیصلہ پر نظر ثانی ضرور کرنی ہے ۔ جو فیصلہ آپ کو لگے کہ یہ آپکے مقصد کے مفاد میں ٹھیک نہیں تو لازمی یو ٹرن لے لیں ۔

9۔ اپنے اللّه سے مضبوط رشتہ جوڑ لیں ۔ آپ سے جو گناہ سر زرد ہوئے اس پر سچی توبہ کرتے آگے بڑھیں ۔ ماضی کو ذہن پر سوار مت کریں ۔ لوگ آپ کے ماضی کو سامنے بھی لائیں تو خاموش رہیں اور منزل پر فوکس کرتے آگے بڑھتے جائیں ۔ ان سے الجھیں مت ورنہ راستہ کھو بیٹھیں گے ۔

تو جناب یہ تھے چند اہم “وننگ پوائنٹس”جو اس تاریخی لمحے  کو دیکھتے ذہن میں آئے، جس کا خواب 22 سال پہلے خان صاحب نے دیکھا تھا ۔ اور تب ان کو پتا بھی نہیں ہو گا کہ اللّه نے 2018 کا سال اس منزل کے لیے چنا ہوا ہو گا ۔ میرے مطابق تو خان صاحب کی آج کی کامیابی اور بقیہ گزری زندگی نوجوانوں کے لیے بہت سبق آموز ہے اس لیے آپ سب اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے ان پر ضرور غور کریں ہو سکتا ہے  مزید نئی باتیں سیکھنے کو مل سکیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors

حرف آخر یہ کہ یاد رکھیں   کامیابی اک مسلسل سفر ہے ۔ اسکی کوئی ایک منزل نہیں ہوتی ، بالکل ایسے ہی جیسے خان صاحب کا وزیراعظم بننا مقصد کے سفر کا اک اہم و بنیادی حصہ ضرور ہے مگر مکمل کامیابی نہیں ہے ۔ مکمل کامیابی تب ہو گی جب وہ اپنے وعدوں اور پارٹی منشور کے مطابق عمل کریں گے ۔ اپنے اس مقصد پر قائم رہیں گے جسکی بنیاد پر 22 سال پہلے رکھی تھی ۔ دعا ہے اللّه خان صاحب کو اس اہم عہدے سے بھر پور انصاف کرنے کی ہمت عطا کرے تاکہ پاکستان خوشحالی کے راستہ پر گامزن ہو سکے آمین ۔

Facebook Comments

میاں جمشید
میاں جمشید مثبت طرزِ زندگی کے مختلف موضوعات پر آگاہی ، رہنمائی اور حوصلہ افزائی فراہم کرتے ہیں ۔ ان سے فیس بک آئی ڈی jamshades پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply