گھریلو مکھی۔۔۔اعزاز احمد

آ ج کی شام، گھریلو مکھی کے نام۔

آپ لوگوں نے عموماً دیکھا ہوگا کہ اگر کسی کی چائے یا پانی میں مکھی گر جائے تو وہ پانی یا چائے پھینک دیتے ہیں ۔ پر آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا اور نہ  کبھی دیکھ پائیں گے کہ کسی کے تیل، گھی، دیسی گھی یا دودھ میں مکھی گر جائے اور وہ تیل، گھی، دیسی گھی یا دودھ پھینک دیں بلکہ صرف مکھی  اٹھا کے پھینک دیتے ہیں کیونکہ چائے اور پانی میں گری مکھی سے ان کو گھن آتی ہے کیونکہ وہ گندی ہوتی ہے جبکہ گھی اور تیل میں گرنے والی مکھی ڈیٹول صابن سے نہا کے آئی ہوتی ہے ۔

دل پر  مت  لیں مگر یہ بات سچ ہے کہ لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کو گھن زیادہ آتی ہے مکھی سے مگر وہ یہ گھن والے ڈرامے اپنے گھر نہیں کرتیں  ۔ کیونکہ تب امی کا ڈنڈا سر پر ہوتا ہے ۔اس کے علاوہ میں نے کسی کو مکھی کی وجہ سے بریانی گراتے بھی نہیں دیکھا ۔ بلکہ وہ اپنے ماتھے پر  درجنوں  بل لا کر، منہ سے پیپسی بوتل والی ڈھکن بنا کر ، اپنے ناک کو دونوں  انگلیوں سے ایسے پکڑ کر جیسے چمٹے سے جلا ہوا پراٹھا پکڑتے ہیں اور یک یک کرتے ہوئے بریانی سے مکھی اٹھا کر پھینک دیتے ہیں اور پھر اسی پلیٹ کے ساتھ سیلفی بنا کر eating biryani والا سٹیٹس اپلوڈ کر لیتے ہیں ۔

گھی اور تیل میں گرنے والی مکھی کو ڈائریکٹ نہیں پھینکتے بلکہ ان کو باہر نکال کر الگ پلیٹ میں رکھ لیتے ہیں۔ جب ان کے جسم پر لگا تیل الگ ہو جائے تب مکھیوں کو گھسیٹ کر پھینکتے  ہیں ۔

لوگوں کو مکھی سے گھن تو آتی ہے پر چپس کھانے کے بعد اس کا پلاسٹک چاٹنے سے نہیں اور نہ  کیک کے ساتھ چپکا   ہوا   اخبار کا ٹکڑا کھانے سے۔مکھی کو مختلف علاقوں میں مختلف لوکل ناموں سے جانا جاتا ہے ۔ پشتو میں اسے مچ کہتے ہیں ۔ انگلش میں  House fly اور سائنسی نام Musca domestica اور تعلق  Muscidae خاندان سے ہے ۔

مادہ مکھی پوری زندگی میں 700 تک انڈے دیتی ہے ۔انڈے وہ کچرے ، سڑے ہوئے پھل اور سبزی ، پھل اور سبزی کے چھلکے ، مردہ جانور وغیرہ میں دیتی ہے ۔ انڈوں سے ایک دن کے اندر بچے نکل آتے ہیں ۔ بچے تقریباً دو ہفتوں کے بعد پیوپا بن جاتے ہیں جس سے دو سے چھ دنوں کے بعد مکھی نکل آتی ہے ۔مکھی کی 2 بڑی اور 3 چھوٹی آنکھیں ہوتی ہیں ۔ مکھی میٹھی اشیاء زیادہ پسند کرتی  ہے  ۔ وہ سخت چیز نہیں کھا سکتے کیونکہ انکا منہ سپونج کی طرح ہوتا ہے ۔ وہ خوراک کے اشیاء پر اپنا لعاب ڈال دیتی ہے جس سے وہ جگہ حل ہو جاتی ہے اور مکھی اس کو چوس لیتی ہے ۔مکھی کے دیکھنے اور   حالات کو سمجھنے کی حس انسانوں سے سات گنا زیادہ ہوتی ہے ۔ذائقہ کو محسوس کرنے کی حس مکھیوں کے پاؤں میں ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ خوراک پر چل کر اسکا ذائقہ معلوم کر لیتی  ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مکھیوں کا فائدہ یہ ہے کہ وہ ماحول سے گندگی ختم کرتی ہے ۔ گندی  چیزوں پر بیٹھنے کی وجہ سے وہ اپنے ساتھ مختلف جراثیم لئے پھرتی ہے جس سے پیٹ کی بیماری کا خدشہ ہوتا ہے ،انکو مارنے کے لئے مارکیٹ میں زہر ملی چینی اور مختلف سپرے دستیاب ہے۔ انکو دور رکھنے کے لئے صفائی کا خیال رکھیں ۔اب جب آپ مکھی کیوجہ سے چائے گرائیں گے اور گھی سے صرف مکھی ، تب میں ضرور یاد آؤنگا ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply