سو لفظی کہانی ۔ فکس اٹ

اس نے ہاتھ اٹھا کر ایدھی صاحب کے لئے دعا کی۔
ان کی پہلی برسی پر میں عالمگیر سے ملنے گیاتھا۔
”آئی ول فکس اٹ۔“ وہ غصے میں تھا۔
”کیا مطلب۔ “ میں نے پوچھا۔
”ہم نے کراچی میں کچرے کے ڈبے رکھے۔
ظالموں نے ان میں آگ لگا دی۔
ہم نے ہینڈ پمپ لگوائے۔
لوگ توڑ کر لے گئے۔
ہم نے گٹر کے ڈھکن لگائے۔
لوگ چوری کر کے لے گئے۔
ہم نے بہت سوچا ۔پھر غریب بچوں کے لئے اسکول کھول لیا۔“
”اسکول ہی کیوں۔“ میں نے کریدا۔
”ہم انہیں تعلیم دیں گے۔
کوئی چرا سکتا ہے تو چرا لے۔“

Facebook Comments

ذیشان یاسین
ذیشان یاسین کا تعلق کراچی کے ایک کاروباری خاندان سے ہے۔ کراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرز کیا۔ معروف اخبارات و جرائد کے لئے فیچرز اور کالم لکھتے رہے ہیں۔2010 میں اے آر وائی نیوز سے پیشہ ورانہ تربیت حاصل کر نے کے بعد برطانیہ چلے گئے جہاں سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ آج کل ایک ٹی وی چینل سے وابستہ ہیں. /https://www.facebook.com/itnisikahani

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply