واشنگٹن: پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دہشتگردی کیخلاف پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ڈیڈ لائن بتاکر افغانستان میں دشمنوں کو چوکنا نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوج مصنوعی ٹائم لائن کے زیر اثر نہیں۔ افغانستان میں امریکی فوج نئے ضوابط کے ساتھ لڑرہی ہے، مصنوعی ڈیڈ لائنز بتاکر افغانستان میں دشمنوں کو چوکنا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد امریکی قوم اورامن کیلیے ناسورہیں جنہیں ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے داعش کو شکست دینے کیلئے پلان بھی بتایا اور کہا گزشتہ سال شدت پسند تنظیم داعش کے خاتمے کا عزم کیا تھا، لیکن داعش کو شکست دینے تک مزید اقدامات باقی ہیں۔فخر ہےکہ داعش کے خلاف اتحاد نے عراق اور شام میں سو فیصد حصہ آزاد کرالیا۔ کانگریس بھی اس بات کو یقینی بنائے کہ داعش اور القاعدہ کیخلاف جنگ میں دہشتگردوں کو گرفتار کرسکیں ساتھ ہی بیرون ملک سے گرفتار کیے جانے والے دہشتگردوں سے دہشتگردوں والا سلوک کیا جانا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں تک رسائی کو امریکا کیلئے خطرہ قرار دیا، اور کہا شمالی کوریا کے معاملے پر سابقہ انتظامیہ کی غلطیاں نہیں دہرائی جائیں گی۔ شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں تک رسائی امریکا کے لیےخطرہ ہے ۔ امریکا کو اپنے جوہری ہتھیاروں کو اتنا جدید اور طاقتور بنانا ہوگا کہ کسی بھی ملک کی جارحیت کو روک سکیں۔
امریکی صدر ایران پر بھی کھل کر بولے،کہا جب ایرانی عوام کرپٹ حکمرانوں کےخلاف کھڑےہوئے تو انہوں نے ان کا ساتھ دیا۔ کانگریس کو چاہیے کہ وہ ایران کے جوہری معاہدے میں خامیوں کو دور کرے۔
ڈؤنلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق صدر براک اوباما گوانتانا موبے کو بند کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن وہ گوانتانامو بے کو بند نہیں کر رہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں