مریخ کا انسان(3)-ڈاکٹر حفیظ الحسن

تاہم اسکے لیے تجربہ گاہ میں مختلف انسانوں کو کئی ماہ کرومائٹ کی بڑی مقدار میں ڈوز دینی تھی۔ اول مریخ پر کرومیم کی مقدار بے حد کم رہ گئی تھی اور دوسرا ایسا تجربہ انسانوں پر کرنا مریخ کے قوانین کے خلاف تھا۔
ہیلیریا نے جینٹک ڈیٹا کی مدد سے دو انسانوں کے ڈی این اے میں یہ مخصوص میوٹیشن دریافت کی۔
ایک جزیرو پر رہنے والا حارث اور دوسرے رایان۔ ان دونوں کے ڈی این اے میں سے حارث کے ڈی این اے میں دو مخصوص جینز پر اس میوٹیشن کا اثر تھا جبکہ رایان کے ایک۔ تاہم رایان کے ڈی این اے میں کرومیم کے علاوہ کاپر کی زیادہ مقدار کے خلاف مزاحمت کا بھی جینز تھا۔جو اُسے زمین ہر بھیجے جانے والے مشن کے لیے زیادہ موزوں بنا سکتا تھا۔
ہیلیریا نے ان دونوں کی مریخ پر ہجرت کی ہسٹری معلوم کرنا شروع کی۔
اس سلسلے میں اس نے آج سے ایک ارب سال سے بھی پہلے کا مریخ پر انسانی نقل مکانی کا ڈیٹا حاصل کیا۔ آج سے ایک ارب سال قبل جب سورج کی حدت کئی گنا زیادہ بڑھ گئی تھی تو زمین پر موجود تمام زندگی ختم ہو چکی تھی۔ تاہم اُس وقت بھی کچھ انسان زیرِ زمین رہ رہے تھے۔ یہ وہ انسان تھے جو کسی طور پر زمین پر زندگی کو آباد رکھنا چاہتے تھے۔ اس سے قبل دنیا کی تمام آبادی کئی ادوار میں مریخ پر نقل مکانی کر چکی تھی۔ اس حوالے سے انسانوں نے زمین کے چاند پر کئی خلائی پورٹس بنائے تھے اور چاند سے با آسانی ہر روز کئی سپیس فلائٹس مریخ پر آتیں۔
حارث اور رایان کے آباؤ اجداد زمین سے 4.6 ارب سال قبل اُس وقت کے بر اعظم ایشیا کی ایک وادی سے نقل مکانی کر کے پہلی کھیپ میں مریخ پہنچے تھے۔ انکا پیشہ کھیتی باڑی تھا جسکے باعث انہوں نے مریخ اور نظامِ شمسی کے دیگر سیاروں اور چاندوں پر ہجرت کر کے وہاں انسانوں کے لیے محفوظ خوراک کے ذرائع پیدا کیے۔
یہ لوگ جس وادی میں رہتے تھے وہاں سے ایک دریا گزرتا تھا، جسے مقامی زبان میں دریائے سندھ کہتے تھے، جو وادی کو سیراب کرتا۔ تاہم انسانوں کی زمین پر ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث اس وادی میں آئے روز سیلاب آتے۔ یوں جب انسان اس قابل ہوئے کہ ٹیکنالوجی کی بدولت مریخ پر بستیاں آباد کر سکیں تو حارث اور رایان کے آباؤ اجداد نے خود کو مریخ پر بسنے والے انسانوں کے تجربے کے طور پر خود کو والنٹییر کیا تھا۔
مریخ تک جانے والی دسویں سپیس فلائٹ میں حارث اور ریان کے آباؤ اجداد یہاں مریخ پر آ کر بسے۔
انہیں اپنے پیشے اور صلاحیتوں پر فخر تھا۔ انہوں نے مشکل حالات میں زمین پر کھیتوں سے سونا اُگلا تھا۔ یہ محنت کش اور امن پسند لوگ تھے جو زمین سے جُڑے ہوئے تھے ۔
جس زمین سے یہ فصل اُگاتے اس زمین کی طرح نرم ، جفا کش،
اور مٹی سے جُڑے لوگ تھے۔
ہیلیریا نے فیصلہ کیا کہ ان دونوں سے رابطہ کیا جائے۔ اس سلسلے میں اگلا اجلاس مریخ کے سائنسدان روبوٹس اور انسانوں کے ساتھ ہونا تھا جس میں مستقبل کا لائحہ عمل واضح کرنا تھا۔ ہیلیریا نے اپنے دماغ میں اجلاس کے نمائندگان کو نئے اجلاس کی تاریخ اور وقت سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ حارث اور رایان کے کوائف اور جینیاتی ڈیٹا بھی بھیجا تاکہ وہ اسے جانچ کر فیصلہ کرنے میں مدد کر سکیں۔
———— —
رایان ڈرون اُڑاتے ہوئے جزیرو کے سب سے بڑے سپورٹس کمپلیکس جا رہا تھا۔ آج وہاں جزیرو کا سب سے بڑا کھیلوں کا مقابلہ ہونا تھا جس میں انسانوں کے ساتھ ساتھ روبوٹ بھی حصہ لے رہے تھے۔ رایان فٹبال کامنجھا ہوا کھلاڑی تھا۔ آج اُسکی ٹیم پروٹاتھیلیٹس کا کانٹے دار مقابلہ جزیرو کی صفِ اول کی روبوٹ فٹبال ٹیم مائن فائنڈرز کے ساتھ تھا ۔
جاری ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply