• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • ٹرمپ کا ٹویٹس ریکارڈ نہ دینے پر ٹویٹر پر 350.000 ڈالر کا جرمانہ

ٹرمپ کا ٹویٹس ریکارڈ نہ دینے پر ٹویٹر پر 350.000 ڈالر کا جرمانہ

عدالتی دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کی ٹوئٹس مقررہ مہلت تک خصوصی وکیل کے حوالےکرنے میں ناکامی پر کمپنی پر ساڑھے تین لاکھ ڈالر کا جرمانہ بھی کیاگیا تھا
ا مریکہ کی وفاقی اپیل کورٹ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ سربمہر فیصلے میں انکشاف ہوا ہے کہ عدالت نے سوشل میڈیا کمپنی ٹوئٹر کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کا ڈیٹا ، 6 جنوری 2021 کے واقعات کی تحقیقات کرنے والے خصوصی وکیل کے حوالے کرنےکا حکم دیا تھا۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کی ٹوئٹس مقررہ مہلت تک خصوصی وکیل کے حوالےکرنے میں ناکامی پر کمپنی پر ساڑھے تین لاکھ ڈالر کا جرمانہ بھی کیاگیا تھا۔

کیپٹل ہل حملہ کیس کی تحقیقات کرنے والے خصوصی وکیل جیک اسمتھ کی ٹیم نے رواں سال جنوری میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ریکارڈز کے لیے سرچ وارنٹ حاصل کیا تھا۔

نئی تفصیلات کو واشنگٹن میں وفاقی اپیل کورٹ کے ایک فیصلے میں شامل کیا گیا ہے جو سرچ وارنٹ سے متعلق مہینوں سے جاری قانونی جنگ کے بارے میں ہے۔

ماتحت عدالت کے جج بیرل اے ہاویل نے مارچ میں فیصلہ سنایا تھا کہ ٹوئٹر کو وکیل جیک اسمتھ کی جانب سے درخواست کردہ سرچ وارنٹ کی تعمیل کرنا ہوگی اور ناکامی کی صورت میں اسے ساڑھے تین لاکھ ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
جیک اسمتھ کی ٹیم نے بار بار ٹرمپ کی ٹوئٹس کا تذکرہ پچھلے ہفتے 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے سے متعلق فردِ جرم کی کارروائی کے دوران کیا تھا۔

سابق صدر ٹرمپ کو 2020 کے صدارتی انتخابات میں اپنے مخالف امیدوار جو بائیڈن سے شکست کے بعد بائیڈن کی جیت کی کانگریس کی جانب سے تصدیق میں رکاوٹ ڈالنے، امریکہ کو دھوکہ دینے کی سازش سمیت دیگر الزامات کا سامنا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ٹرمپ نے اس کیس میں عدالت سے الزامات میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply