• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • دنیا کے مختلف کلچرز میں شادی اور جنسی عمل کی رسمیں/اختر علی شاہ

دنیا کے مختلف کلچرز میں شادی اور جنسی عمل کی رسمیں/اختر علی شاہ

دنیا میں بہت سے مختلف کلچرز ہیں اور ہر کلچر میں شادی اور جنسی عمل کی رسمیں مختلف ہوتی ہیں۔ یہاں میں چند کلچرز کی مثالیں پیش کرنا چاہونگا

 

 

 

1- اسلامی کلچر:  اسلام میں شادی کی تقریبات میں نکاح، حق مہر ، ولیمہ اور دیگر مذہبی رسمیں شامل ہوتی ہیں۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں اور یہاں یہ زندگی کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔

2-ہندوستان:  ہندوستان میں تقریباً شادی کی تمام تقریبات دھارمک یا مذہبی ہوتی ہیں جن میں سات پھیرے اور مانگ میں سندور بھرنے کی رسم شامل ہے۔ جنسی تعلقات کا آغاز شادی کے بعد ہوتا ہے

3-یہودی کلچر:  یہودی کلچر میں شادی کی تقریب عموماً کیتوبا (شادی کا معاہدہ)، چوپہ (شادی کا چھت) اور دولہے کی جانب سے گلاس توڑنے کی رسم شامل ہوتی ہیں۔ یہودی کلچر میں جنسی تعلقات یہودی قانون کے زیر انتظام ہوتے ہیں اور یہ شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

4-مغربی معاشرے: مغربی ممالک میں شادی کی تقریبات میں چرچ کی خدمات، عہدوں کا تبادلہ اور انگوٹھیوں کا تبادلہ شامل ہوتا ہے۔ جنسی تعلقات کا آغاز عموماً شادی کے بعد ہوتا ہے، لیکن مغربی معاشرے میں یہ معمولاً خود مختارانہ ہوتا ہے۔

5-کالاش کلچر (پاکستان):  کالاش کلچر میں شادی کی تقریب میں غنائی اور رقص شامل ہوتے ہیں۔ یہاں شادی کے بعد جنسی تعلقات کی شروعات ہوتی ہے۔

6-ایسکیمو کلچر: یہ کلچر گرین لینڈ اور دیگر سرد علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ ان کی شادیوں میں عموماً خصوصی تقریبات یا رسمیں نہیں ہوتیں۔ یہاں جنسی تعلقات بھی خود مختارانہ ہوتے ہیں اور سرد ماحول کی بنا پر محدود ہوتے ہیں۔

7-ماسائی کلچر (کینیا اور تنزانیہ):  ماسائی کلچر میں دولہے کے خاندان کو دلہن کے خاندان والوں کو مویشیوں کی صورت میں جہیز دینا پڑتا ہے۔ شادی کے فوراً بعد جوڑا اکٹھے نہیں رہتا بلکہ دولہا اپنے ہم عمر   لوگوں گروہ کے ساتھ رہتا ہے۔ جنسی تعلقات کا آغاز شادی کے بعد ہوتا ہے۔

8-بالی کلچر (انڈونیشیا): بالی میں جوڑوں کی سماجی حیثیت کے مطابق مختلف قسم کی شادیاں ہوتی ہیں۔ کچھ میں پیچیدہ رسمیں اور تقریبات ہوتی ہیں، جبکہ دیگر زیادہ سادہ ہوتی ہیں۔ جنسی تعلقات کا آغاز عموماً شادی کے بعد ہوتا ہے اور یہ زندگی کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے

9-پولینیشیا کلچر (پیسفک آئلینڈز):  تقلیدی پولینیشیا معاشروں میں عموماً شادیاں خاندانوں کی جانب سے ترتیب دی جاتی ہیں اور دلہن کے لیے جہیز کی رسم عام ہے۔ جنسیت کو شادی سے پہلے ٹیبو  کی شکل میں نہیں دیکھا جاتا جیسا کہ دیگر معاشروں میں ہوتا ہے، اور اس کے بارے میں عام طور پر کھلے طور پر بات چیت کی جاتی ہے۔

10-یوروبا کلچر (نائجیریا): یوروبا کی شادیاں خوشگوار واقعات پر مبنی ہوتی ہیں جن میں بہت سا کھانا، موسیقی، اور رقص شامل ہوتا ہے۔ یہ عموماً منگنی کی تقریب کے ساتھ ہوتی ہیں جہاں دولہے کے خاندان کو دلہن کے خاندان والوں کو تحفے دینا پڑتے ہیں۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

11-اوجیبوے کلچر (کینیڈا):  اوجیبوے کلچر میں شادی کی تقریب میں دولہے کا خاندان دلہن کے خاندان کو مفت رہائش فراہم کرتا ہے۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

12-رمانی کلچر (یورپ): رمانی کلچر میں شادی کی تقریبات کے دوران بہت سی رسمیں ہوتی ہیں جیسے کہ دولہے کی جانب سے دلہن کو مختلف طریقوں سے چیک کرنا تاکہ یہ تصدیق کر سکے کہ دلہن کنواری ہے۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

13-کیلتی کلچر (اسکاٹ لینڈ):  کیلتی کلچر میں شادی کی تقریب میں ‘ہینڈفاسٹنگ’ نامی رسم ہوتی ہے جہاں دولہا اور دلہن کے ہاتھ باندھے جاتے ہیں۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔
14-زولو کلچر (جنوبی افریقہ):  زولو کلچر میں شادی کی تقریب میں دولہے کے خاندان کو دلہن کے خاندان کو گائے دینا پڑتی ہے۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

15-اینو کلچر (جاپان): اینو کلچر میں شادی کی تقریب کچھ خصوصی رسموں پر مشتمل ہوتی ہے، جن میں ایک عمل ہوتا ہے جس میں دولہا اور دلہن کو چاول کھلانے کا موقع ملتا ہے۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

16-ماوری کلچر (نیوزی لینڈ):  ماوری کلچر میں شادیوں کی تقریبات میں گیت، رقص، ہنگی (یکساں خوراک) اور ہاکا (ٹریڈیشنل وار ڈانس) شامل ہوتے ہیں۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

17-نافاجو کلچر (امریکا):  نافاجو کلچر میں شادی کی تقریب کچھ خصوصی رسموں پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں دولہا اور دلہن کو چاول کھلانے کا موقع ملتا ہے۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

18-سواہیلی کلچر (تنزانیہ):** سواہیلی کلچر میں شادی کی تقریبات میں دلہن کی خوبصورتی کے لئے کئی رسمیں ہوتی ہیں، جیسے کہ ‘کوندا’، یعنی دلہن کو مہندی لگانے کی رسم۔ شادی کے بعد جنسی تعلقات شروع ہوتے ہیں۔

19-آمازون کے یانومامی قبائل (برازیل): یانومامی قبائل میں شادی کی تقریبات میں مختلف رسمیں ہوتی ہیں، جیسے دولہے کی پہلی بیوی کی بہن سے شادی کرنے کی رسم۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں

20-گرین لینڈ کے انویت کلچر:  انویت لوگوں میں شادی کی تقریبات میں بہت سی رسمیں ہوتی ہیں، جیسے کہ دلہن اور دولہے کا ایک دوسرے کے خاندانوں کے لئے کھانا بنانے کی رسم۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

21-کھوسی کلچر (جنوبی افریقہ): کھوسی کلچر میں شادی کی تقریبات میں ‘لوبولا’ کی رسم ہوتی ہے، جہاں دولہے کے خاندان کو دلہن کے خاندان کو مالی معاوضہ دینا پڑتا ہے۔ جنسی تعلقات عموماً شادی کے بعد شروع ہوتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہ یاد رکھیں کہ یہ مثالیں عام طور پر ہیں اور ہر کلچر میں ہر فرد کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں، کیونکہ کلچرل عمل و رسم مختلف ہوسکتے ہیں۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply