کرب ہو، بلا ہو
الم یا ایذا ہو
قضا و قہر بھی برپا ہو
سنبھال لوں گا میں
بخت کی گرانی ہو
مشکل زندگانی ہو
آفت ناگہانی ہو،
سنبھال لوں گا میں
سب سنبھال لوں گا میں
حیلہ گر عیار ہو
طعنہ اغیار ہو
دشمن بہت مکار ہو
سب سنبھال لوں گا میں
فسوں جلوہ پرداز ہو
عشوہ آئینہ پرداز ہو
فتنہ گر فتنہ پرداز ہو
وہ بھی سنبھال لوں گا میں
سب سنبھال لوں گا میں
غم جاں گسل بھی ہو
حکم اجل بھی ہو
حمم یہ اٹل بھی ہو
وہ بھی ٹال دوں گا میں
سب سنبھال لوں گا میں
حل نکال لوں گا میں
بس ایک شرط ہے یہ
ہاتھ میں ہاتھ دو
تم میرا ساتھ دو
گر تم میرا ساتھ دو!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں