پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نادرا افسران کی جانب سےآ رمی چیف جنرل عاصم منیر کی فیملی کے ڈیٹا تک رسائی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر چئیرمین نادرا کو طلب کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس ہوا۔ جس میں پی اے سی نے نادرا افسران کی جانب سے آرمی چیف کی فیملی کے ڈیٹا تک رسائی کے معاملہ کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو فوری طور پر اجلاس میں طلب کر لیا ہے۔ مشاہد حسین سید کا اس موقع پر کہنا تھا کہ معاملہ میں ملوث نادرا افسران کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس ڈیٹا لیک کے پیچھے اصل شخصیت کو بے نقاب کیا جائے۔
اجلاس میں میں سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی رینجرز کی عدم شرکت پر کمیٹی کا اظہار برہمی کیا گیا اور چیئرمین پی اے سی کی اجلاس میں ایف آئی اے کی تعریف کی گئی۔
نور عالم خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ایف آئی اے بہترین کام کر رہی ہے۔ پیٹرولیم کمپنیوں کا کیس دو ماہ پہلے ایف آئی اے کو بھجوایا تھا۔ ایف آئی اے کو پانچ ارب کی ریکوری کا ٹاسک دیا تھا ساڑھے چار ارب ریکور ہو گئے ہیں۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کے پاس مکمل فیملی ریکارڈ ہوتا ہے،اس میں اہم شخصیات کا ریکارڈ بھی ہوتا ہے۔موجودہ آرمی چیف کی فیملی ممبر کا ڈیٹا لیک کیا گیا ہے۔ ایم آئی اور آئی ایس آئی کو تحقیقات کا کہا ہے۔ ڈیٹا لیک میں ملوث افسران کو صرف برطرف نہ کیا جائے، جیل بھیجا جائے۔ حساس ڈیٹا ہمارے ملک میں مداخلت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، یہ برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں