اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان اور امریکہ کا ایک ہی موقف ہے۔ دونوں ممالک چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لئے پاک، افغان باڑ ضروری ہے ۔ پاکستان کی جانب سے سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ سمیت دیگر اقدامات اٹھائے گئے۔اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکہ سے حالیہ رابطوں میں انسداد دہشت گردی سمیت تمام معاملات پر بات چیت ہوئی تاہم دہشت گردوں کی فہرستوں کے تبادلے کو کوئی علم نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ افغان حکومت سے ملافضل اللہ کا معاملہ اٹھایا ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ افغان ڈپٹی گورنر کنڑ اپنے ذاتی کام سے پاکستان آئے تھے ۔ سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ا ن کی گمشدگی کے بعد حکومت بازیابی کے لئے کوششیں کررہی ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اپنے قرار دادوں کے مطابق جلد مسئلہ کشمیر کا حل کرنا چاہئے۔کشمیر کا مسئلہ اٹھاتے رہیں گے ۔اقوام متحدہ کو اپنے قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جلد مسئلہ کشمیر کا حل کرنا چاہئے۔ تنازعہ کا حل اتنا مشکل نہیں جتنا ہند نے بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کے حل میں کسی بھی ملک کی پیشکش کا ہمیشہ خیرمقدم کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ہند میںبڑھتی انتہا پسندی اور عدم برداشت سے مسلمانوں سمیت کوئی اقلیت محفوظ نہیں ۔ ہندوستانی جمہوریت کے پیچھے ہندو انتہا پسندی اور تشدد بھرا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں