• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • جہانگیر ترین سے جھگڑے اور استعفے کی خبریں بے بنیاد ہیں: اسد عمر

جہانگیر ترین سے جھگڑے اور استعفے کی خبریں بے بنیاد ہیں: اسد عمر

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے جہانگیر ترین کے ساتھ جھگڑے اور استعفے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔وفاقی دارالحکومت میں وزارت اطلاعات کی جانب سے آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی (اے پی این ایس) کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں وزیراطلاعات فواد چوہدری اور وزیر خزانہ اسد عمر نے بھی شرکت کی۔اے پی این ایس کے وفد نے وفاقی وزراء کو میڈیا کودرپیش مالی مشکلات سے آگاہ کیا اور حکومت کے ذمہ واجب الادا بقایاجات کی ادائیگی پرزور دیا۔وفاقی وزراء نے اے پی این ایس کے ساتھ مل کر معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ نے اے پی این ایس کے ممبران سے گفتگو میں کہا کہ اے پی این ایس کے ساتھ مل کر میڈیا کو درپیش مشکلات حل کریں گے، اشتہارات کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے چیف جسٹس سے بھی وعدہ کیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی جاری ہیں، ماضی میں ڈالر کی قیمت کو روکنے کیلئے مصنوعی طریقے استعمال کیے گئے۔وزیر خزانہ کا کہ ان کی جہانگیر ترین کے ساتھ جھگڑے کی خبر بے بنیاد ہے، استعفے کی خبریں بھی غلط ہیں، میڈیا کو غیرمصدقہ خبریں نشر نہیں کرنی چاہئیں۔عشائیے میں اے پی این ایس کے صدرحمید ہارون، سیکرٹری جنرل سرمد علی، مجیب الرحمان شامی، رمیزہ نظامی، جمیل اطہر اور دیگرممبران بھی شریک تھے۔اس کے علاوہ سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل، چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان اور پی آئی او میاں جہانگیر بھی تقریب میں موجود تھے۔خیال رہے کہ قبل ازیں ترجمان وزارت خزانہ نے بھی وزیر خزانہ اسد عمر کے استعفیٰ دینے کی خبروں کی تردید کی تھی۔ترجمان وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر خزانہ نے استعفی دیا اور نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ کے استعفے کی افواہ بعض عناصر اپنے مذموم مقاصد کیلئے اڑا رہے ہیں۔ترجمان نے اسد عمر کی وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد یا کسی اور سے بھی جھگڑے کی تردید کی اور کہا کہ صحت مند بحث پارٹی کلچر کا حصہ ہے اور بحث ہوتی رہتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین بھی وزیر خزانہ نے کسی قسم کے اختلافات کی تردید کی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply