عام طور پر لوگ اپنی زندگی کے اس حساس اور اہم دور کی قدر نہیں کرتے مگر جب وہ اس دور سے گزر کر پیری کی طرف بڑھنے لگتے ہیں اور نتیجتا انکی جسمانی قوتیں مزمحل ہونا شروع ہو جاتی ہیں تب انہیں احساس ہوتا کہ انہوں نے کون سا گوہر گرانبہا ہاتھ سے گنوا دیا۔
اُس وقت وہ یہ تمنا کرتے ہیں کہ اے کاش دورِ جوانی پھر سے پلٹ آئے اور وہ اپنی گزشتہ غلطیوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے بہتر زندگی کے کچھ اوراق پھر سے رقم کریں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ انکی یہ آرزو بے سود ہوتی ہے۔
امیر المومنین علی علیہ السلام انسان کو پچھتاوے سے بچانے کے لئے اسے ایک اہم نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اپنی جوانی کی بڑھاپے اور صحت کی بیماری سے پہلے قدر و قیمت کو پہچانو!
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے انسان مختلف طریقوں سے یہ کوشش کرتا ہے کہ وہ بڑھاپے کی رفتار کو کسی طرح سے کم کر دے یا پھر اس کے نتیجے میں بدن میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر بظاہر پردہ ڈال دے۔ اس کے لئے عام طور پر اچھی مناسب غذاؤں، دواؤں اور حتیٰ پلاسٹک سرجری کا سہارا لیا جاتا ہے۔ مگر اسکی یہ تمامتر کوششوں کا اثر دیرپا نہیں ہوتا اور اس میں بالآخر پیری کے آثار نمایاں ہونے شروع ہو ہی جاتے ہیں۔
اسی سلسلے میں انسان نے ایک اور انوکھی مگر کاذب کوشش یہ کی ہے کہ وہ ٹکنالوجی کی مدد سے انسان کے اندر کچھ ہی لمحوں کے لئے سہی، مگر جوانی کے احساس کو دوبارہ پیدا کرے۔ اس طرح کہ اُس نے ایک ایسی ایپلیکیشن تیار کی ہے جو موبائل کیمرے کی جانب دیکھنے والے کے بوڑھے چہرے کو جوانی کی شکل دے دیتی ہے۔
ویڈیو میں اس ایپلیکیشن کے استعمال کے دوران افراد کے معنیٰ دار رد عمل کو دیکھا جا سکتا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں