سگریٹ نوشی ترک کرنے کے لئے عالمی دن۔۔مہرساجدشاد

دھواں اُڑاتے معتدل اور بادلوں میں گِھرے موسم میں یہ لڑکے اور لڑکیاں اَن پڑھ اور ناواقف لوگ نہیں ہیں، جنس سے قطع نظر دنیا بھر خصوصا ًیورپ میں نوجوانوں میں سگریٹ پینے کا رواج بہت زیادہ ہے، یہ فیشن سے آگے بڑھ کر عادت بن گیا ہے۔ ریاست اور حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ اپنے شہریوں کو صحت کی سہولیات بھی مہیا کرے اور انکی صحت کا خیال بھی رکھے۔ یورپ میں سیگریٹ نوشی کیخلاف اشتہارات اور مکمل مہمات تواتر کیساتھ چلائی جاتی ہیں، سگریٹ پر ٹیکس کی شرح بھی بہت زیادہ ہے اسکے باوجود لوگ خصوصاً نوجوان اپنی آمدن کا بڑا حصہ اس پر خرچ کر ڈالتے ہیں۔ حالات یہ ہیں کہ اگر کسی کو سگریٹ پیش کر دیں آپ بہت امیر اور شاہ خرچ سمجھے جاتے ہیں سگریٹ کی پیشکش ٹھکرانا کوئی آسان کام نہیں  ہے،آج کل اکثر ہائی کلاس   نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی دوستیاں یہیں سے شروع ہوتی ہیں۔

لیکن سوال یہ ہے کہ آخر یہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آگاہ ہونے کے باوجود سگریٹ نوشی کیوں کرتے ہیں اسکی کچھ نفسیاتی وجوہات بھی ہیں
* ابتدا میں اسے فیشن کے طور پر اپنایا جاتا ہے
* سگریٹ نوش مختلف سگریٹ کے برانڈ کے باعث اسے اسٹیٹس  سمبل  کے طور پر پیش کرتے ہیں
* اپنے مسائل اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کے مسائل سے فرار حاصل کرنے کیلئے سگریٹ نوشی کو اختیار کیا جاتا ہے
* زندگی کی ناکامیوں اور محرومیوں کو بھلانے کے لیے سگریٹ نوشی کا سہارا لیا جاتا ہے۔

پاکستان میں بھی اب سگریٹ نوشی کیخلاف قوانین کافی سخت کر دیئے گئے ہیں، عوامی مقامات پر اور جہاں چار لوگ جمع ہوں وہاں سگریٹ پینا جرم ہے جس پر جرمانہ اور قید کی سزائیں مقرر ہیں، عملدرآمد  البتہ ابھی سوالیہ نشان ہے کیونکہ ابھی شہری حکومتوں کی طرف سے آگاہی اتنی نہیں ہوئی کہ عام شہری اپنے اس حق کے لئے قانون کا استعمال کر سکیں، پاکستان میں سگریٹ کمپنیاں کھیلوں کے بڑے بڑے ایونٹ منعقد کرتی تھیں آج انکے اشتہارات پر بھی پابندی ہے اور ہر سگریٹ ڈبی پر نمایاں طور پر سگریٹ نوشی کے نقصانات کی تصاویر چھاپی جاتی ہیں۔

دیکھا گیا ہے سگریٹ نوشی چھوڑنے کے لئے کوئی منہ کی بیماری پھیپھڑوں کا کینسر وجہ نہیں بن سکتا ہزاروں طرح کے اشتہار، سگریٹ کی ڈبیوں پر پیغامات سب بے اثر ہیں، سیگریٹ نوشی چھوڑنے کے لئے کوئی ایک لمحہ کافی ہے جو دل و دماغ کو جھنجھوڑ دے اسکی وجہ کچھ بھی ہو سکتی ہے، کبھی کسی کمسن بچے کی ناپسندیدگی، کبھی کسی بیٹی کی دھویں سے ناگواری، کبھی کسی عزیز پیار کرنے والے کی سیگریٹ کی بدبو سے نفرت اور کبھی کسی اہل خانہ کی بیماری، بس ایک لمحہ چاہیئے جب یہ آواز اندر سے آ جائے کہ مجھے یہ رشتہ یہ انسان یہ اولاد سگریٹ سے زیادہ پیاری ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اگر آپ مانتے ہیں کہ
آپکی جان آپ سے محبت کرنے والوں کیلئے بہت قیمتی ہے
آپکی صحت مند زندگی آپکے اردگرد آپ کے چاہنے والوں کے لئے سب سے بڑا تحفہ ہے،
تو پھر
اسی لمحے سے سگریٹ نوشی ترک کر دیجیے!

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply