اے اہل فلسطین فتح تمہیں مبارک۔۔شہزاد سلیم عباسی

اے اہل فسطین! فتح تمہیں مبارک ہو! تم نے یہود ہنود کی مکاریوں کو خوب آشکار کیا ہے۔ تم نے ظالموں کے ظلم کا حساب لیا ہے۔ تم نے اہل کفر کی ریشہ دوانیوں کو برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ تم نے بمباری اور گولیوں کی تڑتراہٹ کا جس جواں مردی سے مقابلہ کیا ہے یقینا اسے دیکھ کر فرشتے رشک کرتے ہوں گے۔ تمہیں اللہ نے لمبی آزمائش میں ڈالا ہے اور یہی امت امسلمہ کے ایمان اور اعتقاد کا لازمی حصہ ہے۔ غزہ کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں جس طرح سے کافروں پہ تھوک تھوک کر قبلہ اول مسجد اقصی کے سامنے چٹان کی طرح کھڑی تھیں اور پھر ایک ایک کر کے فرعون کی اولادوں کے اسلحے کا نشانہ بن رہیں تھیں، اس بہادری و شجاعت کی داستانیں عرش باری میں ریکارڈ ہوتی ہوں گی۔ اہل فلسطین نے جب سے سانس لیا ہے اللہ کی آزمائشوں کا سلسلہ جاری ہے اور یقینا خدا ئے بزرگ برتر کے یہ امتحانات اپنے پسندیدہ لوگوں کے لیے ہی ہوتے ہیں۔
حماس کی اسرائیلیوں کے مظالم کے خلاف بروقت کاروائی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو پسپا ہو نے پر مجبور کر دیاہے۔ کیوں کہ اسے اندازہ تھا کہ اب حماس کی تابک توڑ کاروائیو ں سے اسرائیلی مر بھی رہے ہیں اوران کے حوصلے پسپا ہو رہے ہیں۔ یہ بات ساری دنیا پر عیاں ہے کہ فلسطین ہو، چیچنیا ہو، شام ہو، کشمیر ہو یا کوئی دوسرا ملک جہاں پر اسلام کے حامیوں پراور محمد عربیؐ کے غلاموں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جار ہے ہیں وہاں امریکہ کی پشت پناہی شامل حال رہی ہے۔ غور کرنے کی بات یہ ہے کہ جب کفر مسلمانوں کے خلاف ایک ملت بن سکتا ہے تو عالم کفر کی مسلم ریاستیں ایک ملت کیوں نہیں بن سکتیں!!
اہل فلسطین کی حمایت پر امت محمدیہؐ کے ڈیجیٹل میڈیا طبقے نے جس عظیم الشان اور یگانگت سے اسرائیلی گماشتوں کو ناکام و نامراد کیا وہ اپنی مثا ل آپ ہے۔ ٹویٹر، فیس بک صارفین اور یوٹیوبرز نے اسرائیلی مظالم کے پر خچے اڑا کر رکھے دیے۔ مسجد اقصی سے محبت رکھنے والوں نے فیس بک کی فلسطین دشمن پالیسی پر شکایات کے انبار لگادیے اس سے فیس بک کی ریٹنگ انتہائی متاثر ہوئی۔شیخ جراح میں احتجاج کے دوران شجاعت و بہادری کی علامت بننے والی مریم عفیفی کو جب گرفتار کیا گیا تومسلم امہ نے انہیں بھرپور سپورٹ کیا۔ اسی طر ح غزہ میں سب سے بڑا بک سٹور چلانے والے شعبان آسلم کو بھی بھرپور میڈیا ہائپ ملی۔اس طرح کے انفرادی کیسیز سے بھی فلسطین کے مسلمانوں کے حوصلے بلند ہوئے۔ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان اپنے بین الاقوامی پارٹنر حیرات فاؤنڈیشن سے مل کر فلسطینیوں کے لیے فنڈز جمع کر رہی ہے،جوابھی بھی انہیں راشن مہیا کر رہی ہے اور بعد میں بھی راشن، زخمیوں کی تیمارداری اور ری ہیب لیٹیشن میں اپنا کردار ادا کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے۔ اس سے بھی فلسطینیوں کی ڈھارس بند ھ رہی ہے کہ وہ اکیلے نہیں ہیں۔ یہ انڈی کیٹرز ثابت کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں جہاں بھی ظلم ہوگا مسلم امہ کھڑی ہوگی اور مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کر ے گی۔
یقین مانیں! ہمارے چھوٹے چھوٹے احتجاج سے بہت فرق پڑتا ہے۔ ہمارے احتجاج کی تصویروں کا پرنٹ جب فلسطینیوں کے پاس پہنچتا ہے تو ان کا حوصلہ بلند ہو جاتا ہے کہ بیت اللہ اور بیت اللہ المقدس کی حفاظت مسلمانان عالم کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔نہتے فلسطینیوں پر مظالم کی داستان بہت پرانی ہے۔ نیتن یاہو نے 2012 میں غزہ کی جنگ چھیڑی اور 31 فلسطینی بچے شہید کر دیے۔ 2014 میں 578 بچے شہید کر دیے گئے۔اور اب دیکھیں غزہ کے 300 کے قریب بچے اور دیگر افراد اسرائیل نے بھون ڈالے۔ بچوں کے لیے کام کرنے والی سول تنظیمیں بچوں کے قاتل اعلی نیتن یاہو کے خلاف آوازاٹھائیں۔بدقسمتی سے ازل سے ابد تک گناہ اور زیادتی کا سلسلہ نہیں تھمے گا۔ کل کشمیر میں قتل و غارت تھی جو ہنوز جاری ہے اور آج فلسطین لہو لہو ہے۔ یاد رکھیں!! یہ کفر ہے اور یہ مسلمان کو بار بار آزمائے گا اور مشاہدہ کرے گا کہ جب مسلمان چپ سادھ لے گا تو وہ بس نہیں کرے گا اور سب کچھ ملیا میٹ کر دے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ ہوش کے ناخن لے۔ متحد ہو جائے اور دنیا کو پر امن اور مثبت پیغام دے کہ اب مسلمان مزید قربانیاں نہیں دے گا اور اب سے کسی بھی مسلم ملک یا مسلمان پر حملہ سارے مسلمانوں پر حملہ تصور ہو گا اور اس کا عملی محازوں پر جواب دیا جائے۔ تاکہ پھر کوئی دشمن اسلام ایسی گھٹیا اور نیچ حرکت نہ کرے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply