عدیل عزیز کی تحاریر

عروج اشتراکیت۔۔۔عدیل عزیز

چندے سے بنی مسجد میں بیٹھ کر دیوار برلن گرائے جانے سے لے کر سوویت روس کے ٹکرے کرنے کا دعویٰ کرنے والوں سے کوئی پوچھے کہ میاں ابھی چند یوم پہلے دیوار برلن کے گرائے جانے کے تیس برس←  مزید پڑھیے

علامہ اقبال کی جناح صاحب پر ایک “ترک شدہ” تنقیدی نظم۔۔۔۔عدیل عزیز

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا شمار بیسویں صدی کے عظیم ترین شعرا میں ہوتا ہے۔ جن کا اردو و فارسی کلام آج بھی کروڑوں انسانوں کےقلب و زباں پر رہتا ہے۔ علامہ اقبال شاعر , فلسفی , قانون دان ہونے←  مزید پڑھیے

منبر و محراب کے ٹھیکیداروں کے نام۔۔عدیل عزیز

نماز عید کے بعد جیسے ہی قربانی کی تو مدارس و مذہبی جماعتوں کے بچے سائیکلوں پر نصرت دین اور اللہ کے مہمانوں کے واسطے کھالیں جمع کرنے آن پہنچے.. وہ گلی گلی صدا لگا رہے تھے اور اہل ایمان←  مزید پڑھیے

ہماری لاحاصلیت کے سو برس۔۔۔عدیل عزیز

30 جولائی 1933 کو امرتسر کے ایک سینما میں ہندوستانی فلم “حُورحرم”” نمائش کے لیے پیش کی گئی.. اس فلم کے ایک سین میں مسلمان بادشاہ کے دربار میں ایک نیم برہنہ لڑکی کا رقص شامل تھا اور بادشاہ کا←  مزید پڑھیے

قادیانی سازشیں , ماضی کا سبق اور ہماری ذمہ داری ۔۔۔ عدیل عزیز

بہت دن سے سوشل میڈیا پر دوست احباب قادیانیوں کا سازشوں اور مکاریوں کا شد ومد کے ساتھ تذکرہ کر رہے ہیں۔  جذباتی انداز میں قادیانیوں کو اپنی فرینڈ لسٹ سے نکل جانے کا کہ رہے ہیں, ماں بہن کی←  مزید پڑھیے

غلبہ اسلام, طاق رات اور تاریک منزلوں کے راہی۔۔۔عدیل عزیز

سن 1095 پوپ اربن دوئم نے ‘یروشلم چلو’ کا نعرہ بلند کیا اور مسیحی دنیا میں جہاد کا بگل بج گیا, شہزادوں نے اپنی دھن دولت , امراء نے اپنی جاگیریں اور عام طبقے نے گھر کی ہر قیمتی چیز←  مزید پڑھیے

پی ٹی ایم کا حملہ اور ماضی کی “مسنگ بریکنگ نیوز”۔۔۔۔۔عدیل عزیز

پشتون تحفظ مومنٹ کو ایک عرصے سے ہمارے ادارے چھوٹ دے رہے تھے۔ کبھی انہیں بچہ کہا تو کبھی wonderful boy ۔ تمام طالبات حل کروانے کی یقین دہانی کروائی اور مسنگ پرسنز کے معاملے پر بھی معصومیت سے فرمایا←  مزید پڑھیے

قبا چاہیے اس کو خون عرب سے۔۔۔عدیل عزیز

ہمارے محلے کی چھوٹی  سی مسجد میں بیٹھے قاری صاحب بڑے بڑے خواب دیکھا کرتے تھے۔ اللہ غریق رحمت کرے .یوں محسوس ہوتا تھا جیسے پوری امت کا درد دل ناتواں میں سمائے ہوئے ہیں۔ انہیں کی بدولت ہمارا بچپن←  مزید پڑھیے

دیسی لبرلز کو آئینہ دکھائیے۔۔۔عدیل عزیز

اسّی کے عشرے کے وسط اور نوے کی دہائی کے اوئل میں پیدا ہونے والے بچے ّ ہمارے معاشرے کے تغیر و تبدل کے گواہ ہیں۔ پیدا ہوئے تو گلی گلی یہ نعرے کانوں میں گونجتے تھے ،کل روس بکھرتا←  مزید پڑھیے

مگر ہم میاں مٹھو کی ہی مانیں گے۔۔۔عدیل عزیز

مارچ 1936 کی بات ہے بنوں سے ایک سولہ سالہ یتیم ہندو لڑکی کو سید امیر نور علی نامی ‘غیور’ جوان نے اغوا کیا۔ اسی روز وہ رام کوری سے اسلام بی بی بنی اور بنت اسلام بنتے ہی اغوا←  مزید پڑھیے