ابو بکر کی تحاریر

اقبال بطور فلسفی۔۔۔۔ابو بکر/قسط1

میں ڈاکٹر اقبال کو عظیم شاعر سمجھتا ہوں اور یہ کہنے میں کوئی عار نہیں پاتا کہ ہماری ادبی و علمی روایت میں ایسے شاعر خال خال ہی پیدا ہوئے ہیں۔ اقبال کی شعری عظمت ہمہ گیر ہے۔ ذہن خلاق←  مزید پڑھیے

سادھو کا خواب۔۔۔ابوبکر

وہ ایک نایاب پرندہ تھا۔ واپس آتے ہوئے جب میں اسے ساتھ لایا تو قصبہ کے لوگ حیران رہ گئے۔کسی نے ایسا پرندہ پہلے نہ دیکھا تھا۔ بظاہر تو اس میں ایسی کوئی خاص بات نہ تھی۔بھورے پروں، درمیانی جسامت←  مزید پڑھیے

قلمی نام”ابو بکر”

بعض قارئین سوال کرتے ہیں کہ آخر میں کسی قلمی نام سے کیوں نہیں لکھتا۔ کوئی ایسا نام جس کے صوتی تاثر سے فضا میں ادبیت کا تناسب یکایک بڑھ جائے؛ جسے سنتے ہی منہ پھٹ مؤدب اور مؤدب مبہوت←  مزید پڑھیے

مرزا ابو بکر کا خط کسی کے نام۔۔

جان بکر اڑھائی سال سے اس شہر میں مقیم ہوں مگر اس ولی کی طرح جس نے منکروں کی بستی میں ٹھکانہ کررکھا ہو۔جس محلہ میں رہتا ہوں وہ وزیر خزانہ اسد عمر کے حلقہ انتخاب کا مرکز ہے۔ ملکی←  مزید پڑھیے

زرد روشنی میں خواب۔۔۔۔۔۔ابوبکر

جب میں نے اسے دیکھا تب دراصل میں خواب دیکھ رہا تھا۔ تمام انسانوں کی طرح میرے خواب بھی میری پسند سےنہیں آتے۔ میں نے دیکھا کہ اس مانوس کمرے میں مدھم زرد روشنی ہے۔ میں اس منظر کی ابتدا←  مزید پڑھیے

غزالی اور تہافتہ الفلاسفہ۔۔۔۔۔ابو بکر

ظفر سید صاحب اور ہم سخن فورم کے تحت ماہانہ ایک پروگرام اکادمی ادبیات میں منعقد ہوتا ہے جس میں پہلے سے منتخب کسی کتاب پر حاضرین اپنی رائے دیتے ہیں۔ کل اس سلسلے کا سترہواں اجلاس تھا اور غزالی←  مزید پڑھیے

ڈیکارٹ ،چند باتیں۔۔۔۔ابو بکر

ڈیکارٹ دور ِ جدید کے اہم ترین فلسفیوں میں سے ایک ہے۔ اس کی فکر کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے جدید فلسفے کا بانی کہا جاتا ہے۔ ڈیکارٹ نے اپنے زمانے میں←  مزید پڑھیے

دی جون ایلیا ( یوم وفات پر ایک پرانی تحریر)…….. ابوبکر

جون ایلیا پر ایک تعزیتی نظم ” ایلیا کو کون جانتا ہے ” میں انور سن رائے نے کہا تھا کہ خودانہدامی پر یقین رکھنے والے زود و بسیار نویس انارکسٹ جون ایلیا کے لیے اب تعزیتی جلسے ہوں گے۔←  مزید پڑھیے

رد تاریخ کا رویہ۔۔۔ ابوبکر

غلام احمد پرویز نے ‘ عجمی سازش’ کے نام سے ایک دلچسپ تصور پیش کیا جو ان کی متعدد کتب میں ملتا ہے۔ اسکے مطابق اسلام ایک عالمی تحریک تھی جس کے اولین نمائندے عرب تھے۔ انہی عربوں نے قیصرو←  مزید پڑھیے

محرم اور ثقافتی تاریخ ۔۔۔ابو بکر

قضا نے تھا مجھے چاہا خرابِ بادہء الفت فقط خراب لکھا، بس نہ چل سکا قلم آگے مجھے آدھا شیعہ کہہ لیجیے۔ ماتم کرتا ہوں، کلمہ نہیں پڑھتا۔ آتے جاتے دنوں کی بوچھاڑ میں ایذا پسندی سے کام چلاتا آیا←  مزید پڑھیے

سقراط بطور ایک شخص۔۔۔۔ ابو بکر

سقراط کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں۔ ایک طرف ہمیں ایسا سقراط نظر آتا ہے جو عقل کی وکالت کرتا ہے اور ایتھنز کے رہنے والوں کو بتاتا ہے کہ مطلق حقیقت کا علم ناصرف ممکن ہے بلکہ اس کی←  مزید پڑھیے

ذات کی اسیری سے آگے۔۔۔۔۔۔ابو بکر

دوستووسکی نے ایک جگہ لکھا ہے کہ کسی بھی شائستہ آدمی کو گفتگو کا سب سے زیادہ لطف اسی وقت آتا ہے جب وہ خود اپنے بارے میں باتیں کر رہا ہو۔ یہ کچھ زیادہ غلط بات بھی نہیں ہے۔←  مزید پڑھیے

دیوجانس کی شخصیت اور فلسفہ۔۔۔۔ ابو بکر

تیسری صدی قبل مسیح کے کلبی فلسفی اور طنزنگار منی پس نے دیوجانس کلبی کے قزاقوں کے ہاتھوں پکڑے جانے اور غلام بنا کر جزیرہ کریٹ میں بیچے جانے کی کہانی پر ایک کتاب لکھی۔ کتاب کا نام ‘ دیو←  مزید پڑھیے

مانوس اجنبی۔۔۔۔ابو بکر

اس سے پہلی ملاقات ان دنوں کا قصہ ہے جب میں صدر بازار کے قریب ایک خیراتی ادارے میں بطور کلرک ملازم تھا۔ اس گنجان علاقے میں چار سو دفاتر اور کاروباری مراکز تھے۔ دن کے اوقات میں سڑکوں پر←  مزید پڑھیے

مذہب ،تاریخ اور علمی آزادی۔۔۔ابو بکر

یہ بات جاننا نہایت اہم ہے کہ کوئی بھی مذہب محض مجردتصورات اور عقائد کا مجموعہ نہیں ہوتا۔ہرمذہب اپنے معاشرے کے حالات اور تاریخ سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔مادی حالات اور مذہب کا یہ تعلق مذہبی رسوم کے جائزہ سے←  مزید پڑھیے

پنجابی طالبان اور مغالطہ۔۔۔ابو بکر

پنجابی طالبان کے بارے میں چند ضروری گزارشات : 1۔ یہ کہنا درست نہیں کہ پنجابی طالبان کی تخریب کاری سے صرف قبائلی علاقے ہی متاثر ہوئے۔ پنجابی طالبان کا ڈھیلا ڈھالا نام ان متعدد گروپس کو دیا گیا تھا←  مزید پڑھیے

امریکہ اور اتحادیوں کا شام پر حملہ اور روس کا کردار۔۔۔۔۔ابو بکر

آخرکار امریکہ ، برطانیہ اور فرانس کی فضائیہ نے شام پر مشترکہ ہوائی حملے کردئیے۔ دمشق اور حمص میں مبینہ طور پر ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا جہاں کیمیائی اسلحہ تیار اور اسٹور کیا جاتا تھا۔ بشار حکومت پر←  مزید پڑھیے

تاریخ ، عوام اور بیانیے کی حجامت۔۔ابو بکر

اس حقیقت کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ کالونیل راج ایک صدی سے بھی زیادہ عرصہ تک ہم پر مسلط رہا ہے۔ہم نے انہی سے آزادی حاصل کی اور آزادی کی میراث بھی انہی سے پائی۔ کالونیل راج کا بنیادی←  مزید پڑھیے

جدیدیت اور فرد کا مسئلہ۔۔ابو بکر

جدید دور میں انسان کے باطن میں موجود ایک تضاد نہایت کھل کر سامنے آیا ہے۔ انسان بلاشبہ ایک سماجی حیوان ہے جو معاشرے سے کٹ کر زندہ نہیں رہ سکتا۔ کائنات اور فطرت کے بارے میں ہمارا علم اور←  مزید پڑھیے

یونیورسٹی میں جمعیت کا دائرہ توڑنا ہوگا۔۔ابو بکر

پنجاب یونیورسٹی لاہور ان دنوں دوبارہ سے لڑائی جھگڑوں کی زد میں ہے۔ گذشتہ چندسالوں کی طرح اس دفعہ بھی یہ لڑائی جمیعت اور بلوچ و پشتون کونسلز کے درمیان ہے۔ڈیڑھ دو سال قبل جب میں بھی پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل←  مزید پڑھیے