نئی دنیا۔۔محسن علی

اب یہ نئی دُنیا ہے
جنگ کے بعد کی دُنیا،
صفی سرحدی کی دُنیا،
اب بھوک سے بے حال لوگ
بھوک سے لڑتے آگے بڑھتے ہیں ،
اب یہاں سماجی ترقی کا محور
جدید تعلیم و تربیت ہے،
اب اس دُنیا کی آبادی مناسب ہے،
ابھی وقت کا پہیہ چل پڑا ہے،
اب سماج شعوری ترقی کرگیا،
اُس نے اب تک مذہب نہیں دیکھا،
جنگ کے بعد کی ساتویں نسل ہے،
کُرہ ارض صاف شفاف اُجلی ہے،
اب تالے گھروں میں نہیں ہوتے،
نہ ہی کسی نے فطری قانون کو توڑا،
اب ہوا میں خوشبوئیں ہیں،
گُلشن میں مہک ہے،
انسان جو آسمان تک پہنچ گیا تھا،
اپنی زمین پر خوش ہے۔۔
جانور و چرند پرند اپنی غذا لے رہے ہیں ،
انسان انسان سے محفوظ ہوگیا،
اب تک کسی نے نظریات نہیں بیچے،
کسی بھی انسان کی تقلید ختم ہوچُکی،
محض تعلیم لائبریریاں، کھیل و فن موجود ہیں،
ان کی آبیاری ہورہی ہے،
ایک موسیقی سی زندگی ہے،
ہسپتالوں میں ایمرجنسی ضرور ہے،
مگر اسلحے   کا کوئی وجود نہیں،
انصاف کی دیوی سمندر میں سورہی ہے،
کسی مچھلی کے پیٹ میں۔۔
کوّے کی آواز سے بوڑھے اب خوش ہونے لگے ہیں ،
بچے سانپوں سے کھیلتے ہیں ،
جو زہریلا ڈنگ نہیں مارتے اب،
زندگی چل پڑی ہے جنت کی مانند
مگر
ایک صُبح پہاڑ کے پیچھے لاش ملتی ہے
پھر سے وہی خوفناک اسلحہ
دُنیا میں آنے لگتا ہے
صفی کی دُنیا اب
آخری لاوا ابلنے تک مر چُکی ہوتی ہے
اُس کا محسن عینی شاہد بچ جاتا ہے

Facebook Comments

محسن علی
اخبار پڑھنا, کتاب پڑھنا , سوچنا , نئے نظریات سمجھنا , بی اے پالیٹیکل سائنس اسٹوڈنٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply