• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیا پاکستان کو جانتے بوجھتے یہودی مالیاتی سامراج و بنکاری نظام کا غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے؟۔۔۔بدر غالب/اختصاریہ

کیا پاکستان کو جانتے بوجھتے یہودی مالیاتی سامراج و بنکاری نظام کا غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے؟۔۔۔بدر غالب/اختصاریہ

کیا پاکستان کو جانتے بوجھتے یہودی مالیاتی سامراج و بنکاری نظام کا غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے؟ یہ فیصلہ قارئین کرام پہ چھوڑتے ہیں۔ تاہم اقتصادیات کا ایک ادنیٰ  سا طالب علم ہونے کے ناطے چند اہم حقائق قارئین کے گوش گزار چھوڑے جاتے ہیں۔

شرح سود یا مارک اپ وہ اضافی رقم ہے، جو قرضہ کی گئی رقم کے اوپر وقت گزرنے کے ساتھ واجب الادا قرار پاتی ہے، ایک مروجہ سودی بینکاری نظام کے تحت۔ دنیا بھر کی ترقی یافتہ معاشیات اس کوشش میں ہوتی ہیں کہ شرح سود کو کم سے کم سطح پر رکھیں تاکہ معیشت کا پہیہ رواں رہ سکے۔ وہ کچھ اس طرح کہ جب بزنس اینٹرپرینیرز کو فیصد 4 یا  5 فیصد پر قرضہ ملے گا تو وہ چھوٹی بڑی صنعتوں کو شروع کریں گے اور چلائیں گے، بینکوں کو سود کی ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ اپنا نفع نکالتے ہوئے، اور ملازمین  کی تنخواہوں کی ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ مصنوعات و خدمات تخلیق کریں گے، جو کہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ دثاور کو بھیجنے سے قیمتی زر مبادلہ کا حصول بھی ممکن ہوتا ہے، اور یوں ممالک اقتصادی طور پر ترقی یافتہ ملکوں کی صفوں میں شمار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

نواز شریف حکومت کا قصور صرف اتنا ہی دکھائی پڑتا ہے کہ اس نے کاروباری طور پر سازگار ماحول پیدا کرنے، انفراسٹرکچر اور بجلی کے منصوبوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ سرمائے پر شرح سود کو سنگل ڈیجٹ  5 فیصد کے قریب لانے میں کامیابی حاصل کرلی، سو اسے ہٹانا ضروری معلوم ہوا؟۔تاکہ پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی معیشت کو ایک مرتبہ پھر آئی ایم ایف کے قرضوں کے جال اور مہنگے شرح سود کے چکروں میں الجھا دیا جائے؟۔

Advertisements
julia rana solicitors

اب یہ قارئیں پر چھوڑتا ہوں، خاص طور پر پی ٹی آئی والے بھائیوں سے کہ وہ دلیل کی بنیاد پر تمام سوالیہ نشانات پر مکالمہ کریں تاکہ پاکستان کو ترقی دینے والے کسی مثبت نتیجے پر پہنچا جا سکے؟ آخری سوالیہ نشان اس لیے کہ کیا مثبت مکالمہ کا آغاز ہو گا یا پھر وہی گھسے پٹے جھوٹے الزامات کی یلغار و بوچھاڑ 1970 سے ہی پاکستان کے سب سے بڑے کاروباری خاندانوں میں شمار شریف خاندان پر ہی ہوگی؟

Facebook Comments

بدر غالب
ماسٹر ان کامرس، ایکس بینکر، فری لانس اکاوٰنٹنٹ اینڈ فائنانشل اینیلسٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply