لکھنے کو بہت کچھ ہے
بہت سے ایسے راز ہیں
جو سینے میں دفن ہیں
ایک ایسا درد ہے
جو مجھے بہت تکلیف دیتا ہے
جس سے میرا وجود کانپ اٹھتا ہے
میرا جی کرتا ہے
کردوں ان سفاک درندوں کا پردہ فاش
لکھ ڈالوں ظلم کی وہ داستاں
اسی کیفیت میں اکثر
میں اپنے قلم کی سیاہی سے
اپنی وہ ساری الجھنیں
اپنا وہ سارا درد
ظلم کی وہ طویل داستاں
قلم بند کرتا ہوں
مگر چند ہی لمحوں بعد
خود ہی مٹا دیتا ہوں
کیونکہ میں پابند سلاسل ہوں
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں