• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • محبت میں شادی کے بعد پہلے جیسی بات کیوں نہیں رہتی؟۔۔۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

محبت میں شادی کے بعد پہلے جیسی بات کیوں نہیں رہتی؟۔۔۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

سوال:۔ محبت ۔۔۔ میں شادی کے بعد پہلے جیسی بات کیوں نہیں رہتی؟

جواب:۔شادی سے پہلے جو لڑکی مرد کو پسند آتی ہے وہ اپنے ابا کے خرچے پر سجی سنوری و مہکی ہوتی ہے۔
شادی سے پہلے جو لڑکا لڑکی کو پسند آتا ہے وہ بھی عام طور پر اپنے ابا کے پیسوں سے ہیرو بنا پھرتا ہے۔
شادی سے پہلے جس ریستوران میں کھانا کھاتے ہیں وہاں کھانا شیف بناتا ہے، ویٹر سرو کرتا ہے، ویٹر ہی برتن اٹھاتا ہے، ٹیبل صاف کرتا ہے، ہوٹل کا ملازم برتن دھوتا ہے اور سوئپر صفائی کرتا ہے  علیٰ ہذا القیاس۔
شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کو کبھی ایک دوسرے کو سوتے ہی اٹھ کر دیکھنے کی عادت نہیں ہوتی، پہلے بنے ٹھنے سجے سجائے ہی ملا کرتے تھے۔

مصنف:شاہد محمود

شادی کے بعد اگر شوہر بیوی کو محبوبہ کی طرح ہی سجا سنورا و حور پری کی طرح دیکھنے کا متمنی ہو تو اسے چاہیئے بیوی پر اپنی جیب سے بیوی کے باپ سے بڑھ کر خرچ کرے یا کم از کم اتنا خرچ تو کرے جتنا بیوی کا باپ اپنی بیٹی پر کرتا تھا ۔۔۔۔۔ شوہر کو ہمت کر کے اپنے ابا اور بیوی کے ابا کا معاشی نعم البدل بننا چاہیئے اور جیسے شادی سے پہلے شہزادی و حور پری کے خواب دکھاتا یا دیکھتا تھا اس کی تعبیر کے لئے کوشش کرنی چاہیئے ورنہ سب سے پہلی دراڑ معاشی معاملات کی وجہ سے پڑ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ جن کے رتبے سوا ان کی ذمہ داریاں بھی سوا ۔۔۔۔۔۔۔
مرد کو قوام کی جو حیثیت ملی ہے وہ دراصل ذمہ داریاں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ پھر گھر میں صفائی کی ضرورت بھی پیش آتی ہے، کھانا بھی بنانا ہوتا ہے اور کھانا بنتا ہے تو برتن بھی دھونے والے ہوتے ہیں ۔۔ تو باقی اللہ کریم سب پر کرم فرمائے اور اپنی اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں پورا کرنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔

بیوی اور شوہر دو الگ الگ انسان ہوتے ہیں اور بنیادی ضرورت ایک دوسرے کی الگ شناخت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک دوسرے کو سمجھنے کی ہوتی ہے۔ ایک دوسرے کو خوبیوں خامیوں سمیت قبول کر کے ایک دوسرے کی رائے و احساسات و محسوسات کو سمجھنا اور ان کا احترام انتہائی اہم ہے۔ جو لوگ understanding کی بجائے compromise کی طرف جاتے ہیں وہ گھٹ گھٹ کر جیتے ہیں کہ رشتہ بچانے کے لئے compromise کرتے ہیں۔ سمجھدار میاں بیوی compromise کی بجائے understanding کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ایک دوسرے کی ذات کی تعمیر و تکمیل کرتے ہوئے یک جان دو قالب بن جاتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

یاد رکھیں کہ:
دھرتی پہ رب کے پیار کا استعارہ ماں ہے اور ماں ایک عورت ہی ہوتی ہے۔
بیٹی رب کی رحمت ہے اور بیٹی عورت ہی ہوتی ہے۔
ماں کے قدموں تلے جنت ہے اور بیوی بھی بچوں کی ماں ہی ہوتی ہے۔
ماں اور بہن کے لئے جو عزت پیار شفقت کا جذبہ موجود ہوتا ہے بیوی کے لئے وہ بدرجہ اتم موجود ہونا چاہیے۔

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply