غیبت تو جیسے معاشرے میں سرایت کر گئی ہے۔ اب علی کو ہی دیکھ لو جہاں بیٹھے گا دوسروں کی برائیاں شروع،فلاں یہ کرتا ہے فلاں وہ۔۔۔
کوئی اس سے پوچھے تم کیا کرتے ہو ۔۔۔
کیا بتاؤں بھائی صاحب ایک نمبر کا راشی ہے وہ،یہ سارے ٹھاٹ باٹ ایسے نہیں ہو جاتے۔۔۔
علی کو چھوڑو سعید کو ہی دیکھ لو کیسے دنوں میں کایا پلٹ گئی اور اندر کی بات تو صرف مجھے پتہ ہے۔۔۔۔
وہ آنکھ دبا کر مسکراتے ہوئے بولا۔۔
خیر ہمیں کیا لینا کسی سے بس کہنے کا مقصد یہ تھا کہ غیبت سے بچتے رہنا چاہیے!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں