واشنگٹن: امریکا کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کو ساری زندگی دانتوں کی تکلیف رہی۔ وہ اپنے خطوط اور ڈائری کےاندراجات میں دانتوں کی تکلیف کا ذکر کرتے رہتے تھے۔
لائیو سائنس کی رپورٹ کے مطابق ان کا پہلا دانت 24 سال کی عمر میں نکالا گیا۔ 57 سال کی عمر تک اُن کے ایک کے سوا تمام دانت ٹوٹ چکے تھے۔
اس کے بعد جارج واشنگٹن نقلی بتیسی لگاتے تھے۔ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ اُن کی نقلی بتیسی لکڑی کی بنی ہوئی تھی۔
جبکہ اُن کی نقلی بتیسی کئی طرح کے مواد سے بنی تھی۔ ان میں لکڑی شامل نہیں تھی۔
جارج واشنگٹن کی نقلی بتیسی بنانے میں غلاموں کے دانت، سیسہ، سونا، پیتل، ہڈیاں اور دریائی گھوڑوں کے دانت شامل تھے۔
اس نقلی بتیسی کی بناؤٹ بھی درست نہیں تھی۔ ان سے جارج واشنگٹن کا چہرہ کافی خراب نظر آتا تھا۔ جارج واشنگٹن کے دانت ابھی تک محفوظ ہیں۔ انہیں ماؤنٹ ورنون اسٹیٹ اینڈ گارڈنز میں محفوظ کیا گیا ہے۔
ان دانتوں کو قریب سے دیکھا جائے تو پتا چلتا ہے کہ ان پر دھبے پڑ گئے ہیں۔ ان دھبوں سے دانتوں کا رنگ لکڑی کی طرح ہوگیا ہے، اسی وجہ سے سب لوگ سمجھتے ہیں کہ جارج واشنگٹن کے دانت لکڑی سے بنے ہیں جبکہ حقیقت اس سے مختلف ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں