بوئندا خاندان کا عطر

جس رات گریگور سامسا لال بیگ میں تبدیل ہوا، اس سےایک دن قبل بوئندہ خاندان نے ایک عجیب سا عطر تیار کیا ،،،
جسے لگاتے ہی انسان ساری تاریخ جان لیتا، ،،مگر افسوس وہ اسے لگانا ہی بھول گئے۔۔۔۔۔
اس سے ایک دن قبل نطشے نے مونچھیں لمبی کرنے کا سوچا۔ اسی روز ترگنیف نے دوستووسکی کو ادھار دینے سے انکار کر دیا ،،،
اور اسی دن دیگر دلچسپ واقعات رونما ہوئے ،،جیسے پہلی دفعہ کسی نے سوچا کہ شیکسپئیر شاعر تھا یا نثر نگار،،،؟؟
اور کیا شیکسپئیر تھا بھی یا یہ کسی گمنام ادیب کی سازش تھی کہ اپنے ڈرامے کسی ایسے شخص کے نام کر دے جس کی زندگی کے واقعات میں سے کسی ایک کی بھی سچائی مکمل سچائی نہ ہو۔
کوئی بھی اس تاریخ کو نہیں جانتا کہ بوئندہ کے عطر کا راز مارکیز کے علاوہ کسی کو نہیں پتہ، اور وہ یہ راز اپنے سینے میں چھپائے مر چکا ہے۔ ۔۔۔
لیکن مجھے افسوس ہے تو صرف اس بات کا کہ میں اتنا خوبصورت کیوں نہیں جتنا اینٹن چیخوف تھا۔۔

Facebook Comments

جنید عاصم
جنید میٹرو رائٹر ہے جس کی کہانیاں میٹرو کے انتظار میں سوچی اور میٹرو کے اندر لکھی جاتی ہیں۔ لاہور میں رہتا ہے اور کسی بھی راوین کی طرح گورنمنٹ کالج لاہور کی محبت (تعصب ) میں مبتلا ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply