میرے کانوں میں کچھ جانی پہچانی سی آوازیں پڑیں۔۔۔
ماسی سکینہ کی بیٹی کہہ رہی تھی پہلے تو سکول میں روزہ کاُ بہانہ کرکے میں کنٹین نہیں جاتی تھی۔ ۔۔۔
اب روزے بھی ختم ہو گئے، پھر سے سب کے سامنے ندامت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ماسی سکینہ کہنے لگی۔ ۔۔
رمضان کی وجہ سے باجی کے گھر اتنا کھانا بنتا تھا۔۔۔۔
کھایا کم جاتا تھا ۔۔۔
باقی سارا میں گھر لے آتی تھی۔۔۔
ہم پیٹ بھر کر کھا لیتے تھے اب پھر سے وہی فاقے۔ ۔۔
میں خوش تھا کہ اب پھر تین دفعہ پیٹ بھر کر کھانا کھایا کروں گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں