’’ تھر کے پھول‘‘(سو لفظوں کی کہانی )

ڈی سی صاحب رونق افروز تھے۔
تھر سے آئے ہوئے لوگ ان سے دبے محسوس ہو رہے تھے۔
’’ بھئی سناؤ ،تھر کے موروں کا ،
کیسا دلفریب منظر ،
جب مور رقص کرتے ہیں،
اور تھر کے فنکار آواز کا جادو بکھیرتے ہیں‘‘۔
’’ سائیں! بات دراصل یہ ہے ‘‘۔
’’باتیں تو ہوتی رہیں گی۔
میں چاہتا ہوں کچھ کام کریں۔
تھر میں پھول اگائیں،
سوچو مور کے رنگ،
رنگ برنگے پھول، تھر کے لوک رنگ،
دنیا جھوم اٹھے گی‘‘۔
کمرے میں 55انچ کی ایل سی ڈی پر نیوز ٹکر بتا رہا تھا۔
تھر میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی تعداد پچپن ہو گئی ۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply