جیسے چاکلیٹ کے لئے پانی

میری دادی( جن کے بارے مشہور ہے وہ بہت خوبصورت خاتون تھیں) کو “جیسے چاکلیٹ کے لئے پانی” ناول زبانی یاد تھا۔ وہ ہر ماہ اس کا ایک باب ختم کرتیں اور اس دوران آنے والے اتوار کو کوئی نئی چیز پکانے کی ترکیب ایجاد کرتیں۔۔
کیا میں جھوٹ کہہ رہا ہوں کہ انہیں “جیسے چاکلیٹ کے لئے پانی” یاد تھی۔۔ اور یہ بھی کہ آج تک اس کتاب کا اردو ترجمہ نہیں ہوا اور یہ کہ وہ انگریزی نہیں جانتی تھیں اور یہ بھی کہ انہیں کھانا پکانے کا شوق تک نہ تھا۔۔ اس کے باوجود انہوں نے پنیر بنانے کی بے شمار تراکیب ایجاد کیں جیسے۔۔
1: دودھ سے لسی بناتے ہوئے اوپر تیرنے والے زرات کو اتار کر لیموں کے محلول میں بھگو کرلٹکانے سے پنیر بنتا ہے۔
2: گرم گھی کو پالک کے سالن میں ڈالنے سے اس کی گرم تاثیر مدھم ہو جانے کو پالک پنیر بولتے ہیں۔
اگر یہ تراکیب غلط بھی تھیں تو میرے دادا انہیں درست کہتے، حتی کہ یہ واحد جھوٹ تھا جو میں نے ہمیشہ انہیں بولتے دیکھا!

Facebook Comments

جنید عاصم
جنید میٹرو رائٹر ہے جس کی کہانیاں میٹرو کے انتظار میں سوچی اور میٹرو کے اندر لکھی جاتی ہیں۔ لاہور میں رہتا ہے اور کسی بھی راوین کی طرح گورنمنٹ کالج لاہور کی محبت (تعصب ) میں مبتلا ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply