’’صاحب حیثیت ‘‘ ( سو لفظوں کی کہانی )

شاید وہ صاحب حیثیت کے آخری درجہ پر تھا۔
اس کی بیوی کافی دنوں سے بچوں کے گرم کپڑوں کا کہہ رہی تھی۔
اسے دیوارِ مہربانی یاد آئی۔
رات دو بجے وہ دیوارِ مہربانی تک پہنچا۔
اسے بچوں کے کپڑوں کی تلاش تھی۔
ایک آواز نے اس پر گھڑوں پانی ڈال دیا۔
ملک صاحب ۔۔۔!
یہ آواز ان کے محلے دار رانا صاحب کی تھی۔
اس نے کچھ کہے بغیر اپنا کوٹ اتارا۔
اور کھونٹے پر ٹانگ دیا۔
رانا صاحب کی آواز اس کا پیچھا کر رہی تھی۔
یہ ہوتے ہیں صاحب حیثیت،
جو راتوں کو اٹھ کر صدقہ کرتے ہیں۔

Facebook Comments

کے ایم خالد
کے ایم خالد کا شمار ملک کے معروف مزاح نگاروں اور فکاہیہ کالم نویسوں میں ہوتا ہے ،قومی اخبارارات ’’امن‘‘ ،’’جناح‘‘ ’’پاکستان ‘‘،خبریں،الشرق انٹرنیشنل ، ’’نئی بات ‘‘،’’’’ سرکار ‘‘ ’’ اوصاف ‘‘، ’’اساس ‘‘ سمیت روزنامہ ’’جنگ ‘‘ میں بھی ان کے کالم شائع ہو چکے ہیں روزنامہ ’’طاقت ‘‘ میں ہفتہ وار فکاہیہ کالم ’’مزاح مت ‘‘ شائع ہوتا ہے۔ایکسپریس نیوز ،اردو پوائنٹ کی ویب سائٹس سمیت بہت سی دیگر ویب سائٹ پران کے کالم باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں۔پی ٹی وی سمیت نجی چینلز پر ان کے کامیڈی ڈارمے آن ائیر ہو چکے ہیں ۔روزنامہ ’’جہان پاکستان ‘‘ میں ان کی سو لفظی کہانی روزانہ شائع ہو رہی ہے ۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply