ایثار و قربانی کا مہینہ

صاحب مجھے دبئی جانا ہے، آج کے اخبار میں آپ کا اشتہار پڑھا،میں پانچ سال وہاں رہ کر آیا ہوں لائسنس بھی ہے۔۔۔اجنبی شخص نے ایک ہی سانس میں بات مکمل کی تو کمپنی مالک نے اس کی طرف دیکھا، صاف ستھرے لباس میں ملبوس تگڑا جوان سامنے کھڑا تھا ، مالک نے اسے بیٹھنے کو کہا، حالاں کہ باہر لگا ہجوم جس میں پھٹے جوتوں، بغیر استری کیے کپڑے پہنے درجنوں افراد کھڑے تھے لیکن اس کے ٹھاٹ باٹھ نے کمپنی مالک کو مجبور کیا کہ وہ اسے بہتر ریسپشن دے، اسے بیٹھنے کو کہا۔۔۔۔ تفصیلاًبات ہوئی، انٹرویو لیا گیا اور ایک ماہ کے وقت کا کہہ کر اسے واپس بھیج دیا گیا ،اسی شام اس نے کمپنی مالک کو کال کر کے پیسوں کے حوالے سے بات کی۔۔۔ صاحب اتنے پیسے ارینج نہیں ہو پا رہے تھوڑا کم کیجیے ،صاحب نے پیسوں کی بات طےکی، اس کا ویزہ آ گیا۔ اس لمحے پانچ ہزار کی کمی تھی کمپنی مالک نے اس کا ویزہ کینسل کروانے کا حکم نامہ جاری کیا تو وہ شخص پھٹ پڑا اس کی سفید پوشی کابھرم اس وقت ختم ہو گیا اس کے بہتے آنسو نے وہ سب بیان کر دیا جو اس کی سفید پوشی کے پیچھے چھپا ہوا تھا، نہ آٹا، نہ گھی جیب میں صرف تین ہزار باقی ہیں صاحب، جو دبئی جانے کے لئے رکھے ہیں جو پیسے آپ کو دیئے لوگوں کے پاؤں پکڑ پکڑ کر اکٹھے کیے ۔ کمپنی مالک کا بھی دل بھر آیا اسے ویزہ اور ٹکٹ دیا دعاؤں کی درخواست کی اور اسے رخصت کر دیا ۔

یہ فرضی نہیں حقیقی واقعہ چند دن قبل کا ہے اسے بیان کرنے کا مقصد قارئین کو یہ باور کروانا ہے کہ ہمارے اردگرد ایسے بے شمار افراد ہیں جن کے چولہے کئی دنوں بعد جلتے ہیں اکثربچے بھوکے سوتے ہیں اور ہم نا صرف پیٹ بھر کر کھاتے بلکہ اضافی کھانا ضائع کر دیتے ہیں ۔رمضان کی با سعادت گھڑیاں شروع ہوئی چاہتی ہیں ،یہ مسلمان کی تربیت کا مہینہ ہے، افسوس کہ ہم نے بھوکے رہنے کو روزے کا نام دے دیا ،یہ ماہ قربانی ،جذبہ ایثار ،مساوات کا خوب صورت مہینہ ہے ۔اس بابرکت مہینے میں اپنے دستر خوان پر درجنوں ڈشیز سجانے کے بجائے ایسے افراد کو تلاش کریں جو ضرورت مند ہیں پر ہاتھ نہیں پھیلاتے ان کے چہرے خدا کا شکر بجالا تے ہیں ان کی مسکراہٹ ان کے اندر کے غم کو چھپاتی ہے ،کیا انہیں اپنی اولاد کے بھوکے سونے کا دکھ نہیں ہوتا؟ان کا کلیجہ منہ کو نہیں آتا؟ لیکن رب باری تعالیٰ کی رضا میں خوش یہ بندے حقیقت میں اس کے بندے ہیں ان کے غموں کو بانٹیے ۔اللہ رب العزت ہماری زندگی کے غم مٹائے گا ہم خدا کو راضی کریں گے تو ہمیں وہ خوشی دے گا ۔

Advertisements
julia rana solicitors

میرا پیارا رب سورت سبا آیت نمبر 39میں فرماتے ہیں’’اور جو کچھ بھی تم خرچ کرو گے اللہ تعالیٰ تمہیں اس کا بدلہ دے گا‘‘۔سورت البقرۃ آیت نمبر684میں ہے ’’اور جو کچھ تم خرچ کرو گے پس اس کا فائدہ تم کو ہی ہو گااور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو تو اللہ کی رضا مندی حاصل کرنے کے لئے کرتے ہو اور تم جو کچھ بھی خرچ کرو گے تمہیں اس کاپورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہ کیا جائے گا‘‘۔متفق علیہ حدیث ہے، آقادوجہاں ﷺ نے فرمایا’’اے آدم کے بیٹے !تو خرچ کر ،تجھ پر بھی خرچ کیا جائے گا‘‘۔آئیں عہد کریں ہم اس رمضان کو قربانی اور ایثار والا مہینہ بنائیں گے اور اپنی پوری زندگی دکھی انسانیت کی خدمت میں گزاریں گے ،ہم اللہ کے بندوں کے لئے جئیں گے تو وہ رب ہمارے لئے رحم والا معاملہ فرمائے گا ۔

Facebook Comments

عمر عبد الرحمن
کالم نگار،مصنف،سینٹرل آرگنائزر پی ایف یو سی اور روزنامہ ایکسپریس سے وابستہ ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply