لوکل الیکشن 2024/فرزانہ افضل

انگلینڈ اور ویلز میں کونسل کے مقامی الیکشن دو مئی بروز جمعرات کو ہونا قرار پائے ہیں ۔ کُل مِلا کر 107 کونسل ایریاز میں 2600 سیٹوں پر الیکشن لڑے جا رہے ہیں۔ سیٹوں کا شمار پارٹیز کے حساب سے کچھ اس طرح سے ہے۔ کنزرویٹو پارٹی 989 ، لیبر پارٹی 973، لبرل ڈیموکریٹک 418، آزاد اور دیگر امیدوار 135، گرین پارٹی 107، اور ریزیڈنٹ ایسوسییشنز 37 سیٹوں پر امیدوار ہیں۔ یعنی مین مقابلہ ٹوری اور لیبر پارٹی کے درمیان ہے۔

زیادہ تر الیکشنز نارتھ کے  شہری علاقوں کی کونسلز اور مڈلینڈ کے گرد اور لندن کے قریبی علاقوں میں ہو رہے ہیں۔ ان میں زیادہ تر سیٹوں کے الیکشن مئی 2021 میں بورس جانسن کے دور میں ہوئے تھے، جب کورونا ویکسین کا پروگرام ڈیلیور کیا جا رہا تھا اور ابھی بورس پر پارٹی گیٹ سکینڈل کا کیس بھی نہیں چلا تھا یعنی صورتحال کافی حد تک ان کے حق میں تھی لہٰذا ٹوریز کے لیے رزلٹ کافی اچھا رہا اور انہوں نے 2021 میں 13 کونسلوں میں اکثریت حاصل کی اور 200 مزید سیٹیں جیت لیں۔ جبکہ عین اسی الیکشن میں لیبر پارٹی نے 300 سیٹیں کھو دیں اور آٹھ عدد کونسلز کا کنٹرول بھی گنوا دیا۔ گرین پارٹی نے 90 مزید سیٹیں جیتی تھی مگر لبرل ڈیموکریٹک نے کوئی خاص کارکردگی نہ دکھائی اور صرف آٹھ اضافی سیٹیں حاصل کیں۔

یہ تو تھی 2021 کے لوکل الیکشن کی صورتحال۔ مگر اس عرصے میں کنزرویٹو پارٹی کی غلط پالیسیوں، سابقہ ہوم سیکرٹری سویلا براورمین کی امیگریشن پالیسی روانڈا پالیسی، ٹوری ایم پیز کے کئی سکینڈلز، بریگزٹ کے نتائج ، مہنگائی کا بحران ، شرح سود میں مسلسل اضافہ، جنگوں کی فنڈنگ ایسے عوامل ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف عوام ان سے مایوس ہوئی بلکہ ٹوری پارٹی کے اندر بھی بہت سے معاملات پر اختلاف رائے ہو گیا۔ گزشتہ برس 2023 کے لوکل الیکشن میں بھی ٹوریز کی کارکردگی کچھ اچھی نہ رہی۔

اب لیبر پارٹی کی طرف آتے ہیں۔ اسرائیل فلسطین کی جنگ بندی کے مطالبے کی مخالفت اور اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے لیبر پارٹی نے خود کو کافی نقصان پہنچایا ہے ۔ لیبر کو خصوصاً مسلم کمیونٹی کی طرف سے ہمیشہ بھرپور حمایت رہی ہے کیونکہ لیبر ایک بائیں بازو کی جماعت ہے جو مساوات اور انسانی حقوق کی علمبرداری کا دعویٰ کرتی ہے۔ لیبر پارٹی کے لیڈر سرکیئر سٹارمر نے بیان دیا اور موقف اپنایا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے اور وہ فلسطین کو بجلی اور پانی کی ترسیل روکنے میں بالکل حق بجانب ہے۔ جس کی وجہ سے لیبر پارٹی میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ اور رد عمل کے طور پر ہزاروں ممبران نے اپنی ممبرشپ کینسل کر دی ، پارٹی کو عہدے داران اور کونسلروں سے کئی استعفٰی جات موصول ہوئے۔ ۔

قدرتی آفات یعنی زلزلہ ، سیلاب کو استعمال کر کے بہت سی چیرٹی تنظیمیں لوٹ مار کرتی ہیں اسی طرح غزہ کے نام پر بھی کئی تنظیموں نے فائدہ اٹھایا جب کہ وہاں پر محدود امداد ہی جا رہی ہے۔ اسی طرح اس صورتحال کو سیاسی نفع کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایم پی جارج گیلووے جنہوں نے راچڈیل کے علاقے سے بائی الیکشن میں سیٹ جیتی ہے ، اپنی ورکرز پارٹی کے نام سے ابھرے ہیں اور ان کے امیدواران گریٹر مانچسٹر کی کئی سیٹوں پر الیکشن کے لیے نامزد کر دیے گئے ہیں۔ جارج گیلووے جو ایک چارمنگ اور چرب زبان سیاست دان کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ اور مسلم کمیونٹی میں دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں اور کافی حد تک مقبول ہیں۔ انہوں نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے گرم لوہے پر چوٹ لگائی اور فلسطین کی حمایت کی پالیسی کا اعلان کیا۔ اور جنگ بندی کے مطالبے پر زور دے رہے ہیں۔ پیشین گوئی یہ ہے کہ ٹوری پارٹی اپنی ایک ہزار سیٹوں میں سے تقریباً نصف تو حاصل نہ کر پائے گی ۔ اور لیبر پارٹی کو مسلمان کمیونٹی کے ووٹس نہیں ملیں گے۔ لیبر پارٹی جس کا مانچسٹر سٹی کونسل میں ہمیشہ سے کنٹرول رہا ہے ، اب گیلووے کی پارٹی اور آزاد امیدواروں سے کافی حد تک خوفزدہ ہے۔ اور وہ تمام لیبر پارٹی کونسلرز جو سالہا سال سے اپنی سیٹ پر لائف ٹائم براجمان تھے ، اب ڈرے سہمے دکھائی دیتے ہیں۔ جیت کسی کی بھی ہو ، اس وقت مقابلہ سخت ہے۔ جارج گیلووے جو ڈنکے کی چوٹ پر فلسطین میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اصولی طور پر تو اپنی پارٹی کے منشور کو نبھائیں گے کیونکہ انہیں بائی الیکشن میں کامیابی اسی وجہ سے ملی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

یاد رکھیے دو مئی کو الیکشن ہیں۔ تمام بالغ افراد لازمی جا کر ووٹ ڈالیں۔ اور سوچ سمجھ کر انتخاب کریں۔ برطانیہ کی سیاسی اور انٹرنیشنل پالیسیوں کو سمجھیں پاکستان کی سیاست سے نکلیں اور یہاں جہاں رہتے ہیں اس ملک کی سیاسی صورتحال میں دلچسپی لیں۔ اس بات کو ضرور مد نظر رکھیں کہ الیکشن کے وقت پر بہت سے امیدواران آپ کے آگے بچھ بچھ جاتے ہیں، مگر جونہی جیت جاتے ہیں اس کے بعد اگلے تین چار سال تک آپ کی طرف مڑ کر دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے۔ اس بات کا تجزیہ کریں کہ گزشتہ برسوں میں کس کونسلر نے آپ کے علاقے کو بہتر بنایا ، آپ کے مسائل پر توجہ دی ، ان کو حل کیا۔ اگر آپ نے ان سے رابطہ کیا تو کتنی جلدی انہوں نے آپ کو رسپانس کیا۔ جذباتیت میں آ کر کوئی فیصلہ نہ کریں۔ خصوصاً گریٹر مانچسٹر کے علاقے میں برادری سسٹم اور خاندانی سسٹم بڑا مضبوط ہے، یعنی اگر گھر کا بڑا ایک امیدوار کو ووٹ دے گا تو پورے گھر کو اسی کو ووٹ دینا ہے۔ آپ برطانیہ کے محنتی اور باشعور شہری ہیں۔ دو مئی میں ابھی دس دن باقی ہیں خوب سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply