اے امت مرحومہ دیکھ،ایک کافر نے تیرے بچوں کی نسل کشی پر بطور احتجاج خود کو آگ لگا دی !
پاکستانی میڈیا پہ کامل سناٹا ہے لیکن عالمی میڈیا پہ یہ خبر اس وقت سب سے بڑی خبر ہے جس نے سپر پاور کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔اتوار کی سہ پہر امریکی فضائیہ کے ائیرمین ایرک نے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارتخانے کے مرکزی دروازے پر خود سوزی کر لی اور اس منظر کو براہ راست نشر بھی کیا۔اس نے نعرہ مستانہ بلند کیا کہ وہ غزہ میں نہتے مسلمانوں کی نسل کشی کا حصہ نہیں بن سکتا۔
آگ کے بھڑکتے ہوئے شعلوں میں جلتے ہوئے اس نے غزہ کی آزادی کے نعرے لگائے اور پھر نڈھال ہو کر گر پڑا۔ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔
غزہ میں نہتے مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والے بہیمانہ قتل عام پر ایک کافر کا ضمیر جاگ اٹھا اس کے اندر کے انسان نے اسے اتنا بے چین کیا کہ اس ظلم کے خلاف بطور احتجاج اس نے خود سوزی کر ڈالی
افسوس!
امت مسلمہ کی بے حسی، بے حمیتی پر کہ جہاں فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا بھی جرم ٹھہرا کہ غلام حکمرانوں کا اصلی آقا ناراض نہ ہو جائے۔ہم بے غیرتی کے نچلے درجے پہ اس انداز سے فائز ہیں کہ اب اس گورے کو کوسنے بیٹھ گئے ہیں کہ کیا فائدہ حرام موت مرنے کا ؟
آپ فتوے دیتے رہ گئے اور گورا بازی لے گیا
اسرائیلی سفارتخانے کے صدر دروازے پر آگ کے شعلوں میں تڑپتے ہوئے ایک کافر نے Free Ghaza کے نعرے لگا کر ہم بے شرم مسلمانوں کو بتا دیا ہے کہ ضمیر مردہ نہ ہو گیا ہو تو غزہ میں بپا کربلا پہ کوئی انسان کیسے چین کی نیند سو سکتا ہے
بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق
ہے عقل محو تماشائے لب بام ابھی
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں