مستقبل میں معیاری نوکریوں کے لیے پانچ اہم مہارتیں /ایاز مورس

ٹیکنالوجی کی ترقی کی رفتار اس قدر تیز ہے کہ ہر روز انسان سیکھنے کے باوجود بھی بہت ساری ایسی صلاحیتوں کو سیکھنے سے محروم ہے جو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی بدولت تبدیل ہو رہی ہیں۔
اس لیے اداروں اور آرگنائزیشنز کو اپنے ملازمین کی تعلیم و تربیت اور خصوصی ٹریننگ کے لیے مزید عملی اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ بالخصوص یونیورسٹیز میں طالب علموں کی صلاحیتوں اور مہارتوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جو مستقبل میں طالب علموں کے لیے عملی زندگی میں کام آسکیں۔ World Economic Forum کے  54 ویں سالانہ اجلاس 14 سے 19 جنوری، 2024 کو ڈیووس، سوئٹزرلینڈ میں منعقد ہوا  ۔ جس میں دُنیا بھر کے معاشی و اقتصادی ماہرین، سیاسی قائدین اور مندوبین، مستقبل کے درپیش مسائل اور چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے جمع ہوۓ اور مختلف حکمت علمی کا جائزہ لیا۔ ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی حالیہ رپورٹ میں پانچ بنیادی اور نہایت اہم سِکلز کی فہرست جاری کی ہیں۔ جس کے مطابق یہ وہ بنیادی اور اہم سکلز ہیں جو مستقبل میں معیاری اور بہترین جابز کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

بطور ٹرینر، کنسلٹنٹ اور تخلیق کار میں سمجھتا ہوں کہ ٹریننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ سیکٹر کو اس طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کر کے اپنے ملازمین کی صلاحیتیوں اور مہارتوں کو جدید دُور کے مطابق ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

آئیے ان پانچ اہم مہارتوں کے بارے میں جانتے ہیں یہ کون کون سی ہیں اور کیوں ضروری ہیں۔

ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی سالانہ میٹنگ 2024 میں مستقبل کی  معیاری اور بہترین جاب حاصل کرنے کے لیے پانچ بنیادی اور اہم مہارتوں کو اہم قرار دیا ہے۔ فیوچرز آف جابز رپورٹ 2023 کے مطابق کاروباری ماہرین کی راۓ میں 44 فیصد اسکلز 2027 تک غیر متعلقہ ہو جائیں گی۔ کیونکہ ٹیکنالوجی، ملازمین کے ٹریننگ پروگرام اور سیکھنے کے عمل سے تیز اور جدید ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ پانچ بنیادی سکلز ہیں جو آپ کو ٹیکنالوجی کی رفتار سے ایک قدم آگے رہنے کے لیے تیار کر سکتی ہیں۔
1: تجزیاتی سوچ :
74 فیصد ایکسپرٹ کے مطابق اس صلاحیت کی مانگ اور مارکیٹ آنے والے پانچ سالوں میں مزید بڑھ جائے گی،کیونکہ یہ مہارت آٹومیشن کے عمل سے بہت کم متاثر ہوگی۔

2: تخلیقی سوچ:
کام کی جگہ پر مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت آنے والے وقت میں ایک کلیدی خوبی تسلیم کی جاۓ گی اور اس کی مانگ بھی مزید بڑھ جائے گی۔ 75 فیصد کاروباری ماہرین کا کہنا ہے کہ تخلیقی سوچ کے حامل افراد کی ضرورت، اگلے پانچ سال میں مزید درکار ہو گی۔

3: آرٹیفیشنٹل انٹیلیجنس اور بگ ڈیٹا:
گلوبل فورم سروے کے مطابق 9 فیصد ٹریننگ کا فوکس اس  سِکل کے سیکھنے پر مختص ہوگا، کیونکہ یہ مستقبل میں ایک اہم مہارت تصور ہوگی۔ جس کا اظہار فیوچر جابز رپورٹ نے 2023 کی رپورٹ میں بھی کیا ہے۔

4: لیڈرشپ :
ماہرین کے مطابق یہ انٹر پرسنل اسکلز میں سب سے اہم صلاحیت ہے۔ 10 میں سے چار کاروباری تنظیموں کا رحجان اور توجہ لیڈرشپ پر زیادہ ہوگی جس کو وہ بطور ایک سٹریٹجی کے استعمال کریں گے۔

5: تجسس اور زندگی بھر سیکھنے کا عمل:
یہ صلاحیت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ،
کام کی جگہ پر ملازمین کے رویے، ماحول کے مطابق خود کو تبدیل کرنے اور وقت کے ساتھ خود کو بدلنے کی صلاحیت موجود ہونی چاہے کیونکہ ٹیکنالوجی کی تیز رفتاری کی بدولت بہت ساری عام مہارتیں آنے والے پانچ سالوں میں غیر متعلقہ ہو جائیں گی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

فیوچر آف جاب رپورٹ 2023 کے سروے کے مطابق جس میں انہوں نے 803 کمپنیوں کا دُنیا بھر سے جائزہ لیا۔ جس میں 27 مختلف شعبہ جات سے 113 ملین ملازمین کو شامل کیا گیا ہے۔ جس سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ کام کی جگہ پر ملازمین کی مہارتوں کو اُجاگر کرنے کے لیے ٹریننگز اور ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کو اس شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ یونیورسٹیز میں طالب علموں کے نصاب میں ان صلاحیتوں کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ کام کی جگہ پر ملازمین کی ٹریننگ پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ وہ تمام بنیادی اور اہم صلاحیتیں ہیں جو کسی بھی شعبے میں کسی بھی پروفیشنل کو اپنے کام میں مہارت حاصل کرنے کے لیے لازم ہیں۔ اصل امتحان یہ ہے کہ کون ان صلاحیتوں کو سیکھنے کے لیے وقت سے پہلے تیار ہوتا ہے اور کون وقت آنے پر فیصلہ کرتا ہے۔ اس کا بہترین فیصلہ وقت ہی کرسکتا ہے لیکن اختیار ہمارے بس میں ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply