خلق اللہ کو نجی ملکیت کون لکھتا ہے
دل و جاں کو بے حیثیت کون لکھتا ہے
آسماں دشمن نہیں ہے ہمارا، لیکن
ایسی ظالم مشیت کون لکھتا ہے
آئین خداوندی تو بہت سادہ ہے
یہ الجھی ہوئی شریعت کون لکھتا ہے
کون ہے جو پردے میں چھپا بیٹھا ہے
میں بتاتا ہوں! حقیقت کون لکھتا ہے
پشت پر وار کیا ہے کسی اپنے نے
سر مقتل داغ ہزیمت کون لکھتا ہے
جام چڑھائے پھرتا ہے خون خاکی کے
نعرے لگائے پھرتا ہے وہ پاکی کے
یہ مخمور عسکریت تو بے حثیت ہے
یہ مخمور ملائیت تو بے حمیت ہے
اس مخمور کو باحمیت کون لکھتا ہے
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں